’نیم برہنہ تصاویر پر 11 لاکھ ڈالر ہرجانےکا دعویٰ‘
امریکی شہر نیویارک میں واقع ایمپائر سٹیٹ بلڈنگ کے مالکان نے ایک فوٹوگرافر پر عمارت کی چھت پر واقع مشاہدے کی جگہ پر نیم برہنہ فوٹوشوٹ کرنے پر مقدمہ دائر کر دیا ہے۔
عمارت کے مالکان کا کہنا ہے کہ ایلن ہینسن کا اگست میں ایک ’خاندان بھر کے لیے‘ مقبول جگہ پر کیا جانے والا فوٹوشوٹ اس جگہ کے لیے ’نامناسب‘ ہے اور اس کے لیے اجازت بھی نہیں لی گئی۔
عمارت کے مالکان نے فوٹوگرافر پر 11 لاکھ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ کیا ہے۔
دوسری جانب فوٹوگرافر ایلن ہینسن کا کہنا ہے کہ ’یہ تصاویر ایک دوست کی ان کے ذاتی موبائل پر لی گئی تھیں جن کی کوئی کمرشل اہمیت نہیں ہے۔‘
نیویارک میں مقیم فوٹوگرافر جو عراق کی جنگ میں شریک رہ چکے ہیں نے بی بی سی کو بتایا کہ انہیں اس مقدمے کے بارے میں پیر کو خبروں سے پتا چلا اور انہوں نے ابھی تک کوئی وکیل نہیں کیا ہے۔
ایلن کا کہنا ہے کہ ’یہ فوٹوشوٹ نہیں تھا‘ بلکہ ایک اچھی دوست ماڈل شیلبی کی تصاویر لی گئی تھیں اس عمارت کی 86ویں منزل پر موجود سیاحوں کے لیے بنائی گئی مخصوص جگہ پر کیا گیا۔
انہوں نے کہا ’ہم نے سوچا یہ نظارہ بہت خوبصورت ہے اور اس جگہ تصویر اچھی ہو گی اور اس میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور نہ ہی کوئی بچے ارد گرد تھے۔‘
نیویارک کی ریاستی سپریم کورٹ میں دائر کیے گئے مقدمے میں عمارت کی مالک کمپنی نے یہ موقف اختیار کیا ہے کہ اس واقعے کے نتیجے میں ان کے اس دعوی کو خطرہ لاحق ہے جس کے مطابق ’یہ جگہ خاندانوں اور سیاحوں لے لیے محفوظ اور موزوں ہے۔‘
مالکان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہینسن کے پاس اس جگہ پر تصاویر بنانے کا موزوں اجازت نامہ بھی نہیں تھا۔
ایلن نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کی یہ تصاویر کمرشل استعمال کے لیے نہیں تھیں اور انہوں نے ان سے کوئی رقم نہیں کمائی ہے۔
انہوں نے یہ کہا کہ نو اگست کو کئی اور سیاح بھی تصاویر اور ویڈیو بنا رہے تھے جنہوں نے اس کی اجازت نہیں لی ہوئی تھی۔
انہوں نے مقدمے کے بارے میں کہا کہ ’یہ منتقی نہیں ہے کہ انھوں نے یہاں ایک غلطی کی ہے۔‘
Post a Comment