حکومت آئین میں رہ کر مذاکرات کرنا چاہتی ہے لیکن طالبان اسے مانتے ہی نہیں، مولانا عبدالعزیز
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 7فروری 2014ء) طالبان کمیٹی کے رکن مولانا عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ حکومت آئین میں رہتے ہوئے مذاکرات کرناچاہتی ہے لیکن جن سے مذاکرات ہورہے ہیں وہ اس آئین کو تسلیم نہیں کرتے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا عبدالعزیز کا حکومتی مطالبات پر تحفظات کا اظہار کرتےہوئے کہنا تھا کہ ہم نیک نیتی سے مذاکراتی عمل میں شامل ہوئے لیکن مذاکرات میں آئین کی شرط لگانے سے تعطل پیدا ہوگا۔ مذاکرات صرف قرآن اور سنت کے دائرے میں رہتے ہوئے ہی آگے بڑھ سکتے ہیں اگر آئین سے مراد قرآن اور سنت ہے تو پھر کوئی مسئلہ ہی نہیں کیونکہ ہمارا اسی آئین کا مطالبہ ہے۔ طالبان کمیٹی کے رکن مولانا عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ متعدد بار آئین میں غیراسلامی نکات کی نشاندہی کی گئی لیکن انہیں نہیں نکالا گیا جب کہ یہ بھی کہا گیا کہ آئین کو اسلامی بنایا جائے گا تاہم ابھی تک نہیں بنایاگیا، اس کے علاوہ ان تمام چیزوں کا راستہ روکا گیا جس کا تعلق اسلام سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیوں کہا جارہا ہے ہمارا آئین اسلامی ہے حالانکہ ہماری مقننہ کو قرآن وسنت کی مکمل آگاہی نہیں۔
Post a Comment