کشمیری طلباءکو پاکستان کی فتح کا جشن منانے پر نکالاگیا، نکالے گئے طلباءکیلئے ہمارے دل اور تعلیمی ادارے کھلے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق ایشیاءکپ میں پاکستانی شاہینوں کے ہاتھوں بھارت کی شکست پر بھارتی سورماﺅں کا غم تاحال غلط نہیں ہوا اور فتح کا جشن منانے والے کشمیری طلباءکو میرٹھ یونیورسٹی سے نکالنے کے بعد اُن کے خلاف یوپی حکومت نے بغاوت کا مقدمہ درج کرادیا جس کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے وضاحت بھی کرلی ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق 67معلوم و نامعلوم کشمیری طلباءکے خلاف دفعہ 124اے ، 153اے ، 427آئی بی سی کی دفعات کے تحت درج کرلیاگیا۔ بھارت حکام نے دعویٰ کیاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ میں کشمیری طلباءنے ریاست مخالف نعرے لگائے ، مقدمے کے اندراج کے بعد گرفتاری کیلئے چھاپوں کاپروگرام بنایاگیاہے تاہم کچھ پراسیس ہے جس کے اندرسی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد اکٹھاکرناہیں جس کے بعد گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی ۔ کٹھ پتلی وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے یوپی حکومت سے مقدمات کے اندراج پر وضاحت طلب کرلی اور کہاکہ الزامات قابل قبول نہیں ، مقدمات واپس لیے جائیں ۔ مقدمے میں نامزد ایک کشمیری طالبعلم کاکہناہے کہ پہلے اُنہیں یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ معاملہ ختم ہوگیاہے لیکن نہ جانے اِسے دوبارہ کیوں اُٹھایاگیاہے ،ہم نے کہاتھاکہ پیسے نہیں ہیں ، گھر کیسے جائیں ؟کہاگیاتھاکہ معاملہ حل ہوگیا،یونیورسٹی میں کچھ بھی ہو، کشمیریوں پر الزامات لگائے ہیں ۔اُنہوں نے واقعے کے بارے میں بتایاکہ کشمیریوں میں سے کچھ لوگ میچ دیکھ رہے تھے ، بھارتیوں کے ساتھ ہم بھی سوچ رہے تھے کہ انڈیا جیت رہاہے لیکن آفریدی کے چھکوںکے بعد بھارتیوں کی شکلیں دیکھنے کے لائق تھیں ۔میچ کے خاتمے کے بعد بیٹھے تھے کہ پانچ سو بندوں نے دھاوابول دیا اور کشمیریوں کو نکالنے کا مطالبہ کردیااور کہاکہ یہ پاکستانی ہیں ، آتنگ وادی ہیں جس کے بعد ہمیں نکال دیاگیا۔اپنے ردعمل میں کشمیری رہنماءیاسین ملک نے کہاہے کہ جہاںتک کھیلوں کے واقعات کا تعلق ہے تو کوئی بھی کسی بھی ٹیم کیلئے اپنے جذبات کا اظہارکرسکتاہے ،پاکستان میں کئی لوگ بھارتی ٹیم کے شائقین ہیں لیکن ڈھاکہ میں ہونیوالے میچ کے دوران کشمیری طلباءنے یونیورسٹی ہاسٹل میں خوشی کا اظہارکیاتونہ صرف اُنہیں برے طریقے سے ماراپیٹاگیابلکہ میرٹھ یونیورسٹی کے وی سی نے باہرنکال دیا اور اب مقدمات درج ہوگئے ، ہندوستان میںجب بھی کوئی واقعہ ہوتو کشمیری طلباءپر بھارت میں حملے ہوتے ہیں ، افضل گوروکی پھانسی پر ہی سینکڑوں کشمیریوں کو جیلوں میں پھینکاگیاجو بھارت کی جمہوریت پر داغ ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ جس غنڈہ گردی کا مظاہرہ ہندوستانی شہروں میں کیاجاتاہے ، اُس کی مذمت کرتے ہیں ۔ پاکستان کے دفترخارجہ کے ترجمان نے کہاکہ میڈیا رپورٹس کے مطابق کشمیری طلباءکو پاکستان کی فتح کا جشن منانے پر نکالاگیا،نکالے گئے طلباءکیلئے ہمارے دل اور تعلیمی ادارے کھلے ہیں ۔اُنہوں نے کہاکہ پاک بھارت ورکنگ گروپ کا اجلاس ، کشمیری ڈرائیورز کے بھارتی حراست میں ہونے کا معاملہ بھی اُٹھایاتھا، بھارت خود دنیا بھر میں اسلحے کا سب سے بڑا خریدار ہے ۔ مقدمات میں نامزد کشمیری طلبا کی کہانی اُن کی زبانی سنیں
Post a Comment