حسینو! اگر تم کو ہے پاس عزت
تو سُن لو ! سناتا ہوں شاعر کی فطرت
نہ مانو گی میری تو پھوٹے گی قسمت
رہے گی مقدر میں ذلت ہی ذلت
یہ زلفوں کی چھاؤں گھنی چاہتے ہیں
یہ پلکوں کی چلمن تنی چاہتے ہیں
یہ ہونٹوں کی ہر دم " ہنی" چاہتے ہیں
یہ نازک بدن کندنی چاہتے ہیں
Post a Comment