اسلام آباد میں پولیس نے جیو ٹی وی پر متنازع پروگرام نشر کرنے پر چینل کے مالک میر شکیل الرحمان، پروگرام کی میزبان شائستہ لودھی اور اس کے شرکا اداکارہ وینا ملک اور ان کے شوہر اسد بشیر خٹک کے خلاف توہینِ مذہب اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مارگلہ تھانے کے پولیس افسر اے ایس پی رانا عبدالعزیز نے بی بی سی اردو کو بتایا ہے کہ تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 295 اے، 295 سی، 298 اے کے علاوہ انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات کے تحت درج کیا گیا ہے۔
ان کے مطابق پولیس کو یہ مقدمہ درج کرنے کا حکم اسلام آباد کی مقامی عدالت کے ایڈیشنل سیشن جج محمد جہانگیر اعوان نے ایک شہری ارشد محمود بٹ کی درخواست پر دیا تھا۔
ملزمان کی گرفتاری کے امکانات کے بارے میں بات کرتے ہوئے پولیس افسر نے بتایا کہ مقدمہ درج ہونے کے بعد تفتیش کا عمل شروع ہوتا ہے اور اس سلسلے میں تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔
جنگ گروپ کا معافی نامہ اتوار کو اخبار میں ’ہم معذرت خواہ ہیں‘ کے نام سے شائع ہوا
یاد رہے کہ رواں ماہ کی 14 تاریخ کو جیو کے ایک مارننگ شو میں اداکارہ وینا ملک اور ان کے شوہر کی شادی سے متعلق ایک پروگرام کے دوران برگزیدہ ہستیوں سے منسوب ایک قوالی پیش کی گئی جس کے اندازِ پیشکش پر مختلف مذہبی اور سماجی حلقوں کی جانب سے شدید اعتراض کیا گیا تھا۔
اس پروگرام کے نشر ہونے کے بعد مذہبی تنظیموں کے کارکنوں نے اسلام آباد میں پیمرا کے دفتر کے سامنے مظاہرے بھی کیے جن میں جیو کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا اتھارٹی نے مبینہ طور پر یہ متنازع پروگرام نشر کرنے پر جیو گروپ کے انٹرٹینمنٹ چینل کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا ہے۔
جیو چینل کے مالک پاکستان کے میڈیا ہاؤس جنگ گروپ کا کہنا ہے کہ ’اٹھو جاگو پاکستان‘ نامی پروگرام میں میزبان ڈاکٹر شائستہ لودھی سے غیر دانستہ طور پر غلطی ہوئی ہے۔
ادارے کی جانب سے اس پروگرام پر کھڑے ہونے والے تنازعے پر معافی بھی مانگی گئی ہے اور یہ معافی نامہ اتوار کو جنگ اخبار میں’ہم معذرت خواہ ہیں‘ کے نام سے شائع ہوا ہے۔
Post a Comment