جیریز ڈناٹا کے نائب صدر سید حارث رضا نے کراچی ایئرپورٹ حملے کے حوالے سے خصوصی بیان میں کہاہے کہ 8جون کو کراچی ایئرپورٹ حملے سے مختلف کمپنیوں بالخصوص جیریز ڈناٹا پر شدید گہرے اور الم ناک اثرات مرتب ہوئے ، ہم سات ملازمین سے محروم ہوئے ۔ اس واقعے کے بعد ہم نے متوفین کے اہل خانہ کا ہرممکن طریقہ سے خیال رکھا اور اس مشکل وقت میں ان کے اہل خانہ کے ساتھ مالی سمیت ہر طرح سے تعاون کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے کاروباری ڈھانچے کو بھی شدید نقصان پہنچا اور ہم کاروباری معیار اور آپریشنز برقرار رکھنے کیلئے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے ) کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔
سید حارث رضا نے بتایا کہ جیریز ڈناٹا کی پاکستان میں 20سال پرانی تاریخ ہے اور ہم پاکستانی مارکیٹ کے حوالے سے بدستور پرعزم ہیں ۔ ہماری سہولیات کو شدید نقصان کے بعد فوری طور پر اقدام اٹھاتے ہوئے ہم نے ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج ریفرز نصب کردیئے ہیں تاکہ فارماسیوٹیکل مصنوعات سمیت سرد درجہ حرارت رکھنے والی دیگر بنیادی اشیاءکی ہینڈلنگ کی جاسکے ۔ دریں اثناءہم اپنے صارفین کیلئے عام کارگو آپریشنز کی بحالی کیلئے طویل المدت آپشنز کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے معروف فضائی سروس فراہم کرنے والی جیریز ڈناٹا اپنے وژن کے مطابق تحفظ ، سروس کے معیاراور اچھے ماحول کے اسی اعلیٰ معیار کے مطابق کام کرتی ہے جس طرح ہم دنیا کے 38ممالک کے 70 ائیرپورٹس میں اپنے عالمی آپریشنز جاری رکھتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اسی طرح کراچی ایئرپورٹ پر اپنے آپریشنز کے دوران جیری ڈناٹا نے آپریشنز کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے تمام قواعد پر عمل کیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملے کے دوران جیریز ڈناٹا کی انتظامیہ نے مناسب طور پر تمام ہنگامی اقدامات اختیار کئے ، اپنے سات ملازمین کے لاپتہ ہونے کی تصدیق پر حکام کو فوری طور پر خدشہ ظاہر کیا گیا کہ لاپتہ اسٹاف کارگو میں پھنسا ہے۔ جیریز ڈناٹا اس پوزیشن میں نہیں تھی کہ امدادی کام کرسکے ، اسی لئے متعلقہ حکام پر انحصار کرنا پڑا۔ اس واقعے کے دوران ہم نے فوری طور پر حکام سے مکمل تعاون کیا اور یہ تعاون انکی تفتیش کے دوران جاری رہے گا ۔
انہوں نے کہا کہ فی الحال پاکستان بھر میں ہمارے 1500اسٹاف کے لوگ اس دن ہونے والے نقصان اور غم پر قابو پانے کیلئے مل کر کام کررہے ہیں اور ہم اپنے صارفین ، پارٹنرز اور شراکت داروں کے تعاون پر مشکور ہیں تاکہ ہم اس مشکل وقت سے آگے نکل سکیں ۔
Post a Comment