سان فرانسسکو (روزنامہ پاکستان) سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اولاد کی نعمت سے مالا مال ہونے کیلئے حمل کی خواہشمند خواتین کے لئے بہت ضروری ہے کہ وہ رات کے وقت کم از کم آٹھ گھنٹے مکمل تاریکی میں گزاریں کیونکہ خواتین کی تولیدی صحت میں اہم کردار ادا کرنے والا ہارمون تاریکی میں ہی پیدا ہوتا ہے۔ یونیورسٹی آف ٹیکساس کے پروفیسر ریٹر کا کہنا ہے کہ میلاٹونن نامی ہارمون خواتین کے جنسی خلیے (egg) کو منفی اثرات سے بچا کر حمل میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور یہ ہارمون صرف رات کی تاریکی میں ہی پیدا ہوتا ہے۔ اگر کمرے میں مصنوعی روشنی ہو، جیسا کہ بلب یا ٹیوب وغیرہ کی روشنی، تو اس ہارمون کی پیداوار رک جاتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حمل میں کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ خواتین رات کے وقت کمرے میں اندھیرا رکھیں اور اپنی نیند پوری کریں۔ رات کے وقت کمرے میں ٹی وی اور دیگر الیکٹرانک آلات کی روشنی بھی نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے یہ ہدایت بھی کی کہ رات کو سوتے وقت سفید اور نیلی روشنی سے بچا جائے اور اگر ضروری ہو تو کمرے میں ہلکی سی سرخ یا پیلی روشنی استعمال کرنا چاہیے۔ پروفیسر ریٹر نے حاملہ خواتین کیلئے بھی ان ہدایات کو ضروری قرار دیا۔ ایک حالیہ تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مانع حمل گولیوں کے استعمال سے تولیدی صحت عارضی طور پر متاثر ہوسکتی ہے۔
Post a Comment