کراچی: وفاقی حکومت نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل (رٹائرڈ) پرویز مشرف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے واپس لینے کے لیے غورشروع کردیا ہے اور اس حوالے سے اعلیٰ سطح پر اعلیٰ حکومتی شخصیات میں مشاورت کی گئی ہے۔
اس مشاورت میں کئی حکومتی حلقوں نے مشورہ دیا ہے کہ پرویز مشرف کے معاملے کو ختم کیا جائے اور ان کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی جائے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنی قانونی ٹیم سے رائے طلب کرلی ہے اور ان کو کہا گیا ہے کہ ہنگامی بنیادوں پر ڈارفٹ تیار رکھا جائے،اس قانونی ڈارفٹ کو حکومت حالات کومدنظر رکھتے ہوئے سپریم کورٹ میں دائر کرے گی اور عدالت سے استدعا کی جائے گی کہ حکومت کو پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے لہذا سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف جو اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہے، وہ اپیل حکومت واپس لیتی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت کے احکام کے بعد وزرات داخلہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا نوٹیفیکشن جاری کرسکتی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل اور ان کی بیرون ملک روانگی کا معاملہ 20اگست یا اس سے قبل حل ہوسکتا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ اس قانونی ڈارفٹ کی منظوری جلد وزیراعظم نواز شریف دے سکتے ہیں ،اے پی ایم ایل کے چیف کوآرڈینیٹر احمد رضاقصوری کا ایکسپریس سے گفتگو میں کہنا ہے کہ حکومت پرویز مشرف کے معاملے کو حل کرلے تواس کی سیاسی مشکلات میں کمی آسکتی ہے۔ پرویز مشرف کا معاملہ اگست کے تیسرے ہفتہ یا اس سے قبل طے ہوجائے گا اور وہ بیرون ملک چلے جائیں گے۔ ایکسپریس نیوز
Post a Comment