لاہور: بد چلنی کے شبہ پر ماں نے بیٹے کے ساتھ مل کر اپنی بیٹی کو چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا ،ملزمان موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے جبکہ پولیس نے اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ کر جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے مقتولہ کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا جسے بعد ازاں سینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق ساندہ کے علاقہ ٹی فائیوفضل کالونی چکی والی گلی کی رہائشی شہناز بی بی کی ڈیڑھ سال قبل شاد ی ہوئی تھی۔ شوہر کے ساتھ جھگڑے کی وجہ سے وہ اپنی والدہ اور بھائی کے ساتھ میکے میں رہتی تھی،ان کے گھر کے ساتھ ہی ان کے کھیت تھے جہاں وہ کام کر نے جاتی تھی،وہاں علاقہ کے دیگر مرد اور عورتیں بھی کام کرتے تھے جبکہ اس کی والدہ انوار بی بی اور بھائی مراتب علی اس پر بدچلنی کا شبہ کرتے تھے ۔اسی رنجش پر رات اڑھائی بجے کے قریب شہناز بی بی اور اس کی ماں اور بھائی میں تلخ کلامی ہو گئی جس پر انہوں نے طیش میں آکر اس پر تشدد کرنا شروع کر دیا جبکہ شہناز کی ماں انوار بی بی نے اسے پیچھے سے پکڑ لیا اور اس کا بھائی اسے مارتا رہا ۔گھر سے شور کی آواز سن کر اہل علاقہ نے پولیس کو اطلاع دی لیکن پولیس کے موقع پر پہنچنے تک مراتب علی نے چھریوں کے وار کر کے شہناز بی بی کو موت کے گھاٹ اتار دیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔پولیس کے مطابق آلہ قتل برآمد کر لیا گیا ہے اور ملزمان کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر کے مقتولہ کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے بعد مردہ خانہ میں جمع کروا دیا جسے بعد ازاں پوسٹ مارٹم کے بعد مقتولہ کے ورثا کے حوالے کر دیا گیاجبکہ ملزمان کے خلاف دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔شہناز بی بی کوسینکڑوں سوگواروں کی موجودگی میں گزشتہ روز ساندہ میں اس کے آبائی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔مقتولہ کی رشتہ دار خواتین محمودہ بی بی اور فر زانہ نے نمائندہ\" پاکستان\" سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے
ڈیلی پاکستان سے
Post a Comment