ممبئی: ممبئی کی فیملی کورٹ میں اس وقت نہایت دلچسپ صورتحال پیدا ہوگئی جب زیر سماعت مقدمہ میں شوہر نے پیش ہوکر بیگم کو طلاق دینے کی اجازت مانگی۔ اس کا کہنا تھا کہ ان کی شادی اپریل 2012ءمیں ہوئی تھی اور تب سے اس کی بیگم اسے جنسی تسکین کے لئے مسلسل حراساں کررہی ہے۔ اسنے الزام لگایا کہ باوجود کوشش کے وہ اپنی بیگم کی جنسی خواہشات ٹھنڈی نہیں کرسکا اور جب بھی وہ مزاحمت کی کوشش کرتا ہے، اس کی بیگم حقارت بھری باتیں کرتی ہے جس کے نتیجے میں بالآخر اسے ہتھیار ڈالنا پڑتے ہیں۔ اس نے یہ الزام بھی لگایا کہ اس کی بیوی اسے زبردستی دوائیاں اور شراب پلاتی ہے تاکہ اس کی جنسی پیاس بھی بڑھائی جاسکے۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ 3شفٹیں کام کرتا ہے اوراس میں اپنی بیگم کی خواہشات کی تکمیل کرنے کے لئے دم نہیں، مزید یہ کہ اسے یہ دھمکی بھی دی جاتی ہے کہ اگر وہ ناکام رہا تو کوئی اور بندوبست کرنا پڑے گا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ دو مرتبہ بیمار ہوا جس کے بعد ڈاکٹروں نے اسے مکمل آرام اور جنسی عوامل سے پرہیز کا مشورہ دیا لیکن یہ اس کی بیوی کے لئے قابل قبول نہ تھا۔ اس نے اپنی بیگم کو ماہر نفسیات کے پاس لے جانے کی کوشش بھی کی لیکن کامیابی حاصل نہ ہوسکی۔ بالآخر اس نے عدالت سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا۔ جج نے اسے شخص کی درخواست قبول کرتے ہوئے طلاق کی اجازت دے دی۔
Daily Pakistan
Post a Comment