مردوں میں قوت باہ کا انحصار بڑی حد تک جنسی ہارمون ٹیسٹا سٹیرون پر ہوتا ہے اور 30 سال کی عمر کے بعد اس میں قدرتی طور پر کمی واقعہ ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس قدرتی کمی کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے جعلی حکیم اور مشکوک ادویات فروخت کرنے والی کمپنیاں لوگوں سے لاکھوں روپے لوٹتے ہیں۔ مضر صحت ادویات پر پیسہ لٹانے اور صحت برباد کرنے سے بہتر ہے کہ آپ اس ہارمون کی افزائش کے قدرتی طریقوں کا استعمال کریں۔
ڈاکٹروں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ منشیات جنسی ہارمون کیلئے سخت نقصان دہ ہیں۔ شراب نوشی ٹیسٹا سٹیرون کو زنانہ ہارمون پروجیسٹرون میں بدل دیتی ہے لہٰذا اس سے مکمل پرہیز کریں۔
وزن میں اضافہ مردانہ جنسی ہارمون میں کمی کا باعث بنتا ہے اس لئے باقاعدگی سے ورزش کریں اور موٹاپے سے بچیں۔
ذہنی دباﺅ اور ڈپریشن جنسی ہارمون میں بے قاعدگی کا باعث بن کر جنسی صحت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ ذہن کو پرسکون رکھنے کیلئے مثبت طرز زندگی اپنائیں اور عبادات کی طرف متوجہ ہوں۔
جسم کو طاقتور اور پٹھوں کو مضبوط کرنے والی ورزشیں کریں کیونکہ اس طرح جنسی ہارمون کی افزائش ہوتی ہے۔
نیند کا بہت خیال رکھیں کیونکہ نیند کی کمی کے شکار افراد میں جنسی ہارمون کی واضح کمی ہو جاتی ہے۔
پلاسٹک کی بوتلوں اور برتنوں کا استعمال محدود کریں کیونکہ ان میں Bisphenol نامی کیمیکل پایا جاتا ہے جو مردانہ جنسی ہارمون کو کم کرتا ہے۔ پلاسٹک جتنا لچکدار ہو گا اس کے اثرات اتنے ہی منفی ہوں گے۔
مردانہ ہارمون کیلئے زنک بہت اہم جزو ہے جو کہ سمندری خوراک خصوصاً کستوری مچھلی اور شیل فش میں بکثرت پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ بڑے گوشت میں بھی زنک پایا جاتا ہے اس کی روزانہ ضرورت 12 سے 15 ملی گرام ہوتی ہے۔
صحت بخش چکنائی کا استعمال کریں۔ اس کیلئے گری دار میوہ جات اور زیتون کا تیل فائدہ مند ہیں۔
میٹھے کا استعمال کم کریں کیونکہ اس سے انسولین میں اضافہ اور ٹیسٹا سٹیرون ہارمون میں کمی واقع ہوتی ہے۔
اشاعت (ڈیلی پاکستان)
Post a Comment