EBM donates 200M to Aga Khan University Hospital (AKUH) for NICU expansion



انگلش بسکٹ مینوفیکچررز کا AKUH کے بچوں کی انتہائی نگہداشت یونٹ کی توسیع کیلئے 20 کروڑ روپے عطیہ 

انگلش بسکٹس مینوفیکچررز (پرائیویٹ) لمیٹڈ (ای بی ایم) کی بھرپور معاونت سے آغا خان یونیورسٹی اسپتال (اے کے یو ایچ) میں بچوں کی انتہائی نگہداشت کے یونٹ (نیونیٹل انٹینسیو کیئر یونٹ۔ این آئی سی یو) کے توسیعی حصے کا افتتاح کیا گیا۔ اس یونٹ میں قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کو ہنگامی صورت حال اوراسپتال میں داخلے کی صورت میں انتہائی نگہداشت کی سہولیات فراہم کی جائیں گی جہاں بچوں کے ماہرترین ڈاکٹرز موجود ہیں۔

آغا خان یونیورسٹی (اے کے یو) اور اے کے یو ایچ اس امر کے لیے کوشاں ہیں کہ تدریسی اور طبی سہولیات میں توسیع کے لیے نجی شعبے سے مالی معاونت حاصل کی جائے۔ اس سلسلے میں ای بی ایم نے پیش قدمی کرتے ہوئے اسٹیڈیم روڈ کیمپس میں موجود این آئی سی یو میں توسیع کے لیے 200 ملین (20 کروڑ) روپے کی امداد فراہم کی۔ 

ای بی ایم کی چیئر پرسن ڈاکٹر زیلف منیر نے افتتاحی تقریب کے موقع پر کہا، ’نئے مہمان کی آمد کسی بھی خاندان کے لئے خوشی کا موقع ہوتا ہے تاہم قبل از وقت پیدائش کے موقع پر والدین کے لیے یہ پریشانی کا وقت ہوتا ہے کیونکہ بچے اور اس کے خاندان کو خاص طور پر تربیت یافتہ اسٹاف، خاص آلات اور خاص سمجھ بوجھ کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اس کٹھن گھڑی کو احسن طریقے سے گزر سکیں۔ ہمیں مسرت ہے کہ ہم نے اس توسیعی اقدام کے لیے اے کے یو ایچ کو معاونت فراہم کی ہے۔‘ 

انہوں نے مزید کہا، ’ ایک ادارے کی حیثیت سے ہمیں ہمیشہ اپنی سماجی ذمہ داری کا بھرپور احساس رہا ہے اور ہم سماجی بہبود کے اقدامات کو ادارتی سطح پر تقویت پہچانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔‘

اے کے یو ایچ کے این آئی سی یو میں ہر سال 600 بچے داخل کئے جاتے ہیں جو اے کے یوایچ کے علاوہ دوسرے اسپتالوں سے بھی یہاں بھیجے جاتے ہیں۔ یہ بچے قبل از وقت پیدا ہوتے ہیں؛ ان کا وزن بے حد کم ہوتا ہے یا پھر وہ مختلف طبی پیچیدگیوں کے حامل ہوتے ہیں جن کے نتیجے میں انہیں مستقبل میں متعدد اعصابی اور نشوونما کے مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے۔

این آئی سی یو کے لیول III کے لئے ای بی ایم کی راشدہ اور خاور بٹ نے عطیات فراہم کیے ہیں جس کے بعد انتہائی کم وزن کے حامل اور بیمار نوزائیدہ بچوں کو بہترین دیکھ بھال فراہم کی جا سکے گی۔ اس کے 4 وارڈز ہیں جن میں سے ہر ایک میں 5 انکیوبیٹرز موجود ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں 4 آئسولیشن رومزبھی ہیں جن میں سے 2 آئسولیشن رومز ایسے بچوں کے لئے ہیں جنھیں کوئی انفیکشن ہو جبکہ بقیہ 2 آئسولیشن رومز ایسے بچوں کے لیے ہیں جنھیں متعدی امراض لاحق ہوں۔ 9,000اسکوائر فٹ رقبے پر پھیلے ہوئے اس جدید ترین این آئی سی یو میں ان تمام سہولیات کی موجودگی زیادہ سے زیادہ بچوں کی دیکھ بھال میں معاون ثابت ہو گی۔

اے کے یو ایچ کے این آئی سی یو کمیشن گروپ کے چیئر ڈاکٹر محمد سہیل صلات نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے ای بی ایم کا شکریہ ادا کیا جن کی معاونت سے قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کی مخصوص ضروریات کو پورا کرنے کے لئے این آئی سی یو میں توسیع ممکن ہوئی۔ انہوں نے بتایا اس توسیع کے بعد این آئی سی یو میں بستروں اور نرسنگ اسٹاف کی تعداد دگنی ہونے کے باعث اے کے یو ایچ کو اپنے ہدف کے حصول میں آسانی ہو گی جس کا مقصد ہر سال ایسے 1000 سے زائد بچوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ اس مقصد کے لئے اے کے یو ایچ بچے اور اس کے خاندان کی ترجیحات کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید ترین ٹیکنالوجی متعارف کروائے گا۔

اس موقع پر بات کرتے ہوئے اے کے یو کے صدر فیروز رسول نے کہا، ’ہم ای بی ایم کی جانب سے اس خطیر رقم کے عطیے پر مشکور ہیں۔ ہم یونیورسٹی اسپتال کے لیے نجی شعبے کی جانب سے خاطر خواہ معاونت کے خواہاں ہیں اور یہ اس سلسلے کا پہلا تحفہ ہے۔ اس طرز کی معاونت کے ساتھ ہم پاکستان میں صحت عامہ کے شعبے میں مخصوص اور شدید نوعیت کے امراض کے علاج کے لیے اقدامات کر سکتے ہیں۔‘

This news in English

EBM donates 200M to AKUH for NICU expansion

The Aga Khan University Hospital inaugurated its newly expanded Neonatal Intensive Care Unit today with the support of English Biscuits Manufacturers (Pvt.) Limited. The expanded NICU will offer emergency, inpatient and intensive care treatments for babies born early, providing the best possible specialised care to its neonate patients.

EBM has generously funded the Rs 200 million expansion, and are the first partners in the Aga Khan University and University Hospital’s effort to increase private fundraising to expand its academic and clinical facilities at its Stadium Road campus.

“Welcoming a baby is such an exciting time. For parents of babies born early, however, it is a time of anxiety. Families and their new additions need specially trained medical staff, special equipment and special understanding to survive this period. We are delighted to partner with AKUH on this initiative,” said Dr Zeelaf, Chairperson, EBM at the inaugural ceremony. “We, as a company, have always been conscious of our social responsibility and have endeavored to institutionally strengthen initiatives for public welfare.”

Every year, 600 babies are referred to the NICU - from AKUH and other hospitals in the city - because many babies are born early, with low birth weights or with complications - are at risk for a variety of neurologic and developmental problems in childhood.

The Level III NICU at the University Hospital, gifted by Rashada and Khawar Butt of EBM, provides the highest level of care for critically small or ill newborns. There are four wards with five incubators in each, four isolation rooms with two isolation rooms for babies with infections and two ‘negative’ isolation rooms for babies with communicable infections. The new 9,000 square foot, state-of-the-art facility will allow the University Hospital to care for more babies at risk.

Speaking on the occasion, Dr Muhammad Sohail Salat, Chair, NICU Commission Group, AKUH, thanked the EBM team for this help in meeting the specialised needs of preterm babies in the city. He spoke of how the new NICU, with double the number of beds and nursing staff, has realized University Hospital’s vision of helping more than 1,000 pre-term newborns every year, allowing the hospital to apply new technological advances in newborn intensive care in a family-centered environment.

“We are extremely grateful for this magnificent donation from EBM. This was the first gift in our campaign to raise substantial funds from the corporate sector in Pakistan for the University Hospital,” said Firoz Rasul, President of Aga Khan University. “Such generosity enables us to initiate specialty and acute care services to provide world class healthcare in Pakistan.” PR



1 Comments

  1. یہ بہت ہی اچھا قدم ہے۔۔۔ دیگر تمام کمپنیوں کو بھی اس کی پیروی کرنی چاہئے۔۔۔۔

    ReplyDelete

Post a Comment

Previous Post Next Post