Kis takalluf say hamin zere ammaan rakha gia...ahni pinjre main apna ashian rakha gia... read full ghazal >>>

کس تکلُّف سے ہمیں زیر ِ اماں رکّھا گیا
آہنی پنجرے میں اپنا آشیاں رکّھا گیا

ایک ہی زنجیر تھی ' اِس پار سے اُس پار تک
کَج رَوی کا کوئی وقفہ ہی کہاں رکّھا گیا

اب تو ہم آپس میں بھی مِلتے نہیں ' کُھلتے نہیں
کس بَلا کا خوف اپنے درمیاں رکّھا گیا

اُس کنارے کوئی اپنا منتظِر ہو ' یا نہ ہو
یہ بھی کیا کم ہے کہ اِتنا خوش گُماں رکّھا گیا

یُوسُف اِک خوشبُو بھرے پَل کی رفاقت پر ہمیں
کتنی ویراں ساعتوں میں رایگاں رکّھا گیا

شاعر کا نام معلوم نہیں، بعد میں شامل کیا جائے گا۔ شکریہ


Post a Comment

Previous Post Next Post