لندن: ایم کیوایم کے قائد الطاف حسین کی تحریک انصاف کو پیشکش کی ہے کہ تحریک انصاف یادگار شہداء کے تقدس کا خیال رکھے اور شوق سے جناح گراؤنڈ میں جلسہ کرے۔
لندن سے جاری بیان میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف کے رہنماؤں ، کارکنوں اور قومی اسمبلی حلقہ این اے 246 کے مکینوں کے مابین افسوس ناک واقعے سے مجھے دلی صدمہ پہنچا ہے، میں اس واقعہ کا الزام کسی کو دینا نہیں چاہتا کیونکہ میری نیت نیک ہے اور میں پرامن اورمنصفانہ طورپر الیکشن کا انعقاد چاہتا ہوں۔ ملک کی دو قومی جماعتوں میں اور جمہوریت میں زبانی کلامی محاذ آرائی و تنقید و حمایت کا سلسلہ جاری رہتا ہے لیکن دونوں یا زیادہ جماعتوں کو اپنے اختلافات کو دشمنی کا رخ نہیں دینا چاہیے اور ایسا ماحول پیدا نہیں ہونے دینا چاہیے کہ جیسے دو مخالف قوتیں آپس میں لڑرہی ہوں یامخالف ممالک کے عوام آپس میں دست و گریباں ہورہے ہوں۔
الطاف حسین نے کہا کہ کیا تحریک انصاف اور پورے پاکستان کو نہیں معلوم کہ جناح گراؤنڈ عزیزآباد میں ایم کیوایم کے 20 ہزار شہداء کی یاد گار ہے اور ہزاروں لوگ وہاں شہداء کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرتے ہیں، اگر تحریک انصاف کے لوگ جناح گراؤنڈ کے علاوہ کسی اور جگہ جلسہ کریں تواس سلسلے میں جو تعاون ایم کیو ایم سے ہوسکا وہ ہم کریں گے لیکن اگر وہ بضد ہیں کہ وہ جناح گراؤنڈ ہی میں جلسہ کریں گے تو ہمیں اس بات کا موقع دیا جائے کہ ہم یادگارشہداء کی حفاظت کے لئے مناسب انتظامات کرسکیں اور تحریک انصاف سے بھی ہم یہ گزارش کریں گے کہ وہ یادگار شہداء اور اس کے تقدس کا خیال رکھیں اور شوق سے جناح گراؤنڈ میں جلسہ کریں۔
الطاف حسین نے ایم کیوایم کے ذمہ داران و کارکنان کو سختی سے ہدایت کی کہ جس طرح انہوں نے گزشتہ روز صبر وتحمل کا مظاہرہ کیا ہے اس پر سختی سے کاربند رہیں اور لڑائی جھگڑے سے ہرقیمت پر گریز کریں۔ متحدہ کے کارکن اور ذمہ دار اس بات کاخاص خیال رکھیں کہ آپ میزبان ہیں اور تحریک انصاف ان کے حلقے میں مہمان کی حیثیت سے الیکشن لڑنے آرہے ہیں لہٰذا انہیں اپنے جذبات قابو رکھنے اور زیادہ صبروتحمل کا مظاہرہ کرنے کی ضر ورت ہے۔
لطاف حسین نے کہا کہ میں گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان اور وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ فوری طور پر دونوں پارٹیوں کے ذمہ داروں کا ہنگامی اجلاس طلب کریں اور ضمنی انتخاب کے لئے کوڈ آف کنڈکٹ بنائیں اور اس کی نگرانی کے لئے الیکشن کمیشن کے تین حاضر سروس بااختیار افسران پر مبنی ایک کمیشن بنائیں تاکہ وہ کسی کی بھی جانب سے کی جانے والی خلاف ورزیوں پر اپنی رپورٹ چیف الیکشن کمشنر کو دے سکے جس کی ایک کاپی وہ گورنر اوروزیراعلیٰ سندھ کودے سکے۔ دونوں جماعتیں ایک مہذب قوم کی طرح پرامن طریقے سے الیکشن میں حصہ لیں اور ہر قسم کی محاذ آرائی اور اشتعال انگیزی سے گریز کریں۔
http://www.express.pk/story/343121/
Post a Comment