اسلام آباد: وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے متحدہ عرب امارت کے ایک وزیر کے دھمکی آمیز بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان ناقابل قبول اور پاکستان اور پاکستانی عوام کی توہین کے مترداف ہے، پاکستانی عوام سعودی عرب کے ساتھ ساتھ یو اے ای کے عوام کے لیے برادرانہ جذبات رکھتے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ یہ ایک بڑی ستم ظریفی ہی نہیں بلکہ لمحہ فکریہ بھی ہے کہ یو اے ای کے ایک وزیر پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہیں، مروجہ بین الاقوامی اصولوں کے مطابق یو اے ای کے وزیر کا یہ بیان تمام سفارتی آداب کے منافی ہے، وزیر داخلہ نے مزید کہا ہے کہ پاکستانی قوم ایک غیرت مند
قوم ہے اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ متحدہ عرب امارات کے عوام کے لیے بھی بردارانہ جذبات رکھتے ہیں مگر ایک امارتی وزیر کا یہ بیان پاکستان اور پاکستانی عوام کی عزت نفس کی ہتک کے مترداف ہے۔ علاوہ ازیں بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل کی پھانسی پر اپنے ردعمل میں وزیر داخلہ نے کہاکہ حکومت اور وزارت خارجہ کا موقف اپنی جگہ لیکن بنگلہ دیش میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پاکستانی اور پاکستانیت خون کے آنسو روتی ہے۔ یہ کہاں کا انصاف ہے اور کونسا داخلی معاملہ ہے کہ 1970ءمیں اس وقت کے آئینی اور قانونی مملکت سے وفاداری نبھانے والوں کو 45 سال بعد پھانسی پر لٹکایا جائے۔ جمہوریت اور انسانیت کے عالمی علمبرداروں کو بنگلہ دیش کی صورتحال کا نوٹس لینا چاہیے۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ ڈاکٹر انور محمد قرقاش نے پاکستانی پارلیمان میں یمن کے تنازعہ پر غیرجانبدار رہنے کی متفقہ قرارداد منظور ہونے کے بعد جمعہ کی شب ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں اس فیصلے کی مذمت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو اس اہم مسئلے پر متضاد اور مبہم رائے کی بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ اس معاملے پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے تو ردّعمل دینے سے گریز کیا تھا تاہم وفاقی وزیر داخلہ نے اب کہا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات کے تمام مروجہ اصولوں کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیر کا بیان سفارتی آداب کے منافی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کسی کو پاکستانی قوم کی توہین کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نوائے وقت رپورٹ
Post a Comment