امن و امان اور کرپشن کی تباہ کن صورت حال کے پیش نظر ، سند ھ میں جلد بڑی انتظامی تبدیلی کا امکان، جلد نئے گورنر آئیں گے
کراچی( اردو وائس ریسرچ ڈیسک) باخبر ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ملک کی سیاسی صورتحال تیزے سے بدل رہی ہے ۔ اسلام آبادمیں ملک مجموعی انتظامی و امن و امان کی صورتحال سمیت اہم معاملات سنجیدگی سے غور ہورہا ہے ۔ سزائے موت پانے سے پہلے صولت مرزا کے بیانات کے بیانات نے متحدہ قومی مومنٹ کو گورنر سندھ عشرت العباد کے بارے میں سوچنے پر مجبور کردیا ۔ وفاق کا نمائندہ ہونے کے ناطے عشرت العباد ان معاملات میں ایم کیو ایم کا دفاع نہ کرسکے تھے ، نائن زیرو پر چھاپے ، جے آئی ٹی رپورٹ اور کارکنان کی پکڑ دھکڑ سے پریشان ایم کیو ایم قائد عشرت العباد سے لاتعلق ہوگئے اور عباد سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کردیا ۔ ایم کیو ایم یا تو حکومت پر دبائو ڈالنے کے لئے ایسا کہ تھا یا پھر ان کو یقین ہوگیا تھا کہ عشرت العباد کو گورنری سے ہٹایا جارہا ہے تو انہیں نے یہ تاثر دینے کے لئے کہ ہم نے خود ہی گورنری چھوڑ دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ادھر اسلام آبادمیں سندھ کے گورنرشپ کے لئے ملک کی چار اہم شخصیات کے ناموں پر غورہورہا ہے جن پر جلد متفقہ فیصلہ آنے کا امکان ہے۔ زیرغور چار ناموں میں صدرالدین ہاشوانی، حالانی شریف کے پیر سید وسیم شاہ، سابق کورکمانڈر کراچی طارق وسیم غازی اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم شامل ہیں۔ ذرائع کو کہنا کہ سندھ میں نئے گورنر کی تقرری کا اصل مقصد پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دینا ہے ۔ سندھ میں پی پی حکومت کی بدترین طرز حکمرانی، بدعنوانیوں میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ نئے گورنر کو پی پی سے نمٹنے کی کھلی چھوٹ دی جائے گی۔ اور ایم کیو ایم کے بعد سند ھ کی حکمران پارٹی اگلا ہدف ہے۔
نئے گورنر کے لئے چار ناموں میں صدرالدین ہاشوانی کا نام سر فہرست ہے۔ ہاشوانی ملک معروف کارروباری شخصیت ہیں ۔ پی سی اور میریٹ ہوٹل کے مالک ہیں۔ جن کے تعلقات کے پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زارداری سے کچھ اچھے نہیں ہیں۔ دونوں میں شدید نفرت پائی جاتی ہے۔ اسکی وجہ ہاشوانی کی کتاب تھی جس میں انہوں نے زارداری پر بدعنوانی اور بدمعاشی کے الزامات لگائے تھے ، اس پر زارداری نے ان کے خلاف شہرت کو ٹھیس پہنچانے کا کیس کیا تھا۔
گورنرشپ کی دوڑ میں فہرست صدر الدین ہاشوانی ہیں اور امکانات بھی یہی ہیں کہ انہیں سندھ کا اگلا گورنر بنایا جائے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقات بھی ہو چکی ہے جس میں معاملات فائنل ہوگئے ہیں ۔ ہاشوانی کے بعد دوسرا انتخاب جنرل (ر)طارق وسیم غازی ہیں ، ہاشوانی کی عدم رضامندی یا حکومتی حلقوں کی جانب سے مانے جانے پر وسیم غازی گورنر ہوسکتے ہیں۔
Post a Comment