بابل کی دعائیں لیتی جا ، جا تجھ کو سکھی سنسار ملے
میکے کی کبھی نہ یاد آئے سسرال میں اتنا پیار ملے
بابل کی دعائیں ۔۔۔
نازوں سے تجھے پالا میں نے کلیوں کی طرح پھولوں کی طرح
بچپن میں جھلایا ہے تجھ کو بانہوں نے میری جھولوں کی طرح
میرے باغ کی اے نازک ڈالی ، تجھے ہر پل نئی بہار ملے
بابل کی دعائیں ۔۔۔
جس گھر میں بندھے ہیں بھاگ تیرے اُس گھر میں سدا تیرا راج رہے
ہونٹوں پہ ہنسی کی دھوپ کھلے ، ماتھے پہ خوشی کا تاج رہے
کبھی جس کی جوت نہ ہو پھیکی تجھے ایسا روپ سنگھار ملے
بابل کی دعائیں ۔۔۔
بیتیں تیرے جیون کی گھڑیاں آرام کی ٹھنڈی چھاؤں میں
کانٹا بھی نہ چبھنے پائے کبھی ، میری لاڈلی تیرے پاؤں میں
اُس دوار سے بھی دکھ دور رہیں جس دوار سے تیرا دوار ملے
بابل کی دعائیں ۔۔۔
نغمہ نگار : ساحر لدھیانوی
آواز : محمد رفیع
Post a Comment