سارے وعدوں کو بھلا سکتی ہوں مگر رہنے دو

سارے وعدوں کو بھلا سکتی ہوں مگر رہنے دو
میں تمہیں چھوڑ کے جا سکتی ہوں مگر رہنے دو

تم جو ہر موڑ پہ کہہ دیتے ہو خدا حافظ
فیصلہ میں بھی سنا سکتی ہوں مگر رہنے دو

تم نے جو بات کی دل کو دُکھانے والی
اس پہ میں مُسکرا سکتی ہوں مگر رہنے دو

شرم آئے گی تمہیں ورنہ تمہارے وعدے
میں تمہیں یاد دلا سکتی ہوں مگر رہنے دو
پروین شاکر


Post a Comment

Previous Post Next Post