خدا سے دیکھو کتنا ڈر رہا ہوں، تجوری جیب دونوں بھر رہا ہوں

خدا سے دیکھو کتنا ڈر رہا ہوں، تجوری جیب دونوں بھر رہا ہوں


خدا سے دیکھو کتنا ڈر رہا ہوں
تجوری جیب دونوں بھر رہا ہوں
میرا بھائی ہے بھوکا تین دن سے 
میں چوتھی بار عمرہ کر رہا ہوں
نمازی ھوں میں پکاّ پنجگانہ 
مگر جھوٹی تجارت کر رہا ہوں
میں مسجد سنگ مرمر کی بناکر 
پڑوسی کو مگر تنگ کر رہا ہوں
شریعت کی حفاظت، میرا مقصد 
طریقِ کُفر پر گو چل رہا ہوں
وراثت بہن کی چپکے سے کھا کر 
مُعافی کی توقع کر رہا ہوں
جوہو شادی توسودی قرض لےکر 
نمود و نام پر میں مر رہا ہوں
نبی کی زندگی کو ترک کرکے 
نبی سے عشق کا دم بھررہا ہوں
یہ چاہت ہے کہ کافر ہوں مسلماں 
مگر اسلام سے خود ڈر رہا ہوں
مجھے الله سے ہے امید رحمت
مگر دن رات چوری کر رہا ہوں


Post a Comment

Previous Post Next Post