پشاور (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کی منحرف رکن قومی اسمبلی عائشہ گلالئی کے ذاتی معاون نورزمان نے ان پر 72 لاکھ روپے کرپشن کا الزام لگادیا۔ گلالئی کے ذاتی معاون نور زمان جاری ہونے والی ویڈیو میں ان کا کہنا ہے کہ عائشہ گلالئی نے بنوں لنک روڈ تا سدہ خیل روڈ کی تعمیر کے لیے ملنے والے فنڈز سے 72 لاکھ روپے ہڑپ کرلیے جس میں سے ساڑھے 47 لاکھ خود میں نے وصول کئے۔
نورزمان نے کہا کہ عائشہ گلالئی کے والد سارے مالی لین دین کیا کرتےہیں، بنوں میں کونسلر کو ٹکٹ دلوانے کے لیے 10 لاکھ روپے میں ڈیل کی اور وہاں واقع اپنے ایک گھر کو اثاثوں میں ظاہر بھی نہیں کیا۔ نورزمان نے اس موقع پر دستاویز دکھائیں جن پر عائشہ گلالئی اور والد شمس القیوم کے دستخط موجود ہیں۔
نور زمان نے الزام لگایا کہ شمس القیوم اپنی صاحبزادی کو ملنے والے ترقیاتی منصوبوں سے مال بناتے ہیں اور کہتے ہیں کہ بیٹی کو وزیر داخلہ بنا کر میں گورنر بنوں گا اور سارے معاملات چلاؤں گا، عائشہ گلالئی نہ صرف اپنے والد کے ذریعے امیر مقام کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھیں بلکہ انہوں نے گورنر پختونخوا سے کئی ملاقاتیں کیں۔
پشاور میں عائشہ گلالئی کے پولیٹکل ایڈوائزر مجاہد خٹک نے بھی پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان پر سنگین الزامات لگاتے ہوئے کہا کہ عائشہ گلالئی نے قطر اور دبئی سے کرک میں اسپتال بنانے کے نام پر لاکھوں روپے اکٹھے کئے لیکن تاحال اسپتال کا سنگ بنیاد نہیں رکھا گیا۔
پی کے 71 بنوں کے یوسی بزن خیل کے ممبر حلیم زادہ بھی عائشہ گلالئی کے خلاف میدان میں آگئے اور کہا کہ عائشہ گلالئی نے 12 لاکھ روپے لے کر مجھے ٹکٹ فروخت کیا۔
Post a Comment