جکارتا (ویب ڈیسک) چند روز قبل انڈونیشیا میں پام کے جنگلات میں گشت کے دوران ایک سیکیورٹی گارڈ کی نظر 25 فٹ طویل اژدہے پر پڑی جسے قابو کرنے کی کوشش میں اس کا بازو شدید متاثر ہوا لیکن بعد میں لوگوں نے جانور کو مار ڈالا اور پکاکر کھاگئے ۔ سماٹرا کے جزائر میں واقع دوردراز علاقے باتنگ گنسل میں سیکیورٹی گارڈ رابرٹ نبابن نے گشت کے دوران ایک ہولناک اژدہا دیکھا جسے اس نے ایک بوری میں ڈالنے کی کوشش کی لیکن سخت جان اژدہے نے پلٹ کر ان کے بازو میں اپنا جبڑا گڑا دیا اور ان کا الٹا ہاتھ گویا کٹ کر الگ ہونے کے قریب پہنچ گیا۔اس کے بعد دیگر دیہاتی پہنچ گئے اور انہوں نے گارڈ کو بچانے کے لیے ڈنڈوں کے وار سے اس بلا کو ہلاک کردیا جبکہ رابرٹ کو فوری طور پر ہسپتال پہنچایا گیا
جہاں اس کا علاج جاری ہے ۔اژدہے کو گاؤں لاکر پہلے نمائش کے لیے رکھا گیا اور پھر خواتین نے اس کے قتلے بنائے اور سارے گاؤں والوں نے اس کی دعوت اڑائی جبکہ کچھ لوگوں نے اسے فرائی کرکے کھایا۔ہسپتال کے بستر سے رابرٹ نے بتایا کہ اژدہے کو قابو کرنے کے دوران اس نے تیزی سے اپنے دانت اس کے بازو میں اتاردیئے جبکہ وہ اپنا ہاتھ بچانے کی مسلسل جدوجہد کرتا رہا، یہاں تک کہ دیگر لوگ وہاں پہنچ گئے ۔ اس کی لمبائی 7.8 میٹر نوٹ کی گئی ہے جو 25 فٹ سے زائد ہے ۔ ماہرین کے مطابق یہ غیرمعمولی طور پر بڑا جانور ہے اور عام حالات میں اس کی لمبائی زیادہ سے زیادہ 20 فٹ نوٹ کی گئی ہے ۔ یہ اژدہے فلپائن اور انڈونیشیا میں عام پائے جاتے ہیں۔اس سے قبل اسی سال مارچ میں ایک 25 سالہ دیہاتی اچانک غائب ہوگیا تھا جسے انڈونیشیا کے اژدہے کے پیٹ سے برآمد کیا گیاتھا۔
Post a Comment