’’اگر علیؓ یہاں موجود نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہوچکا تھا‘‘ حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ یہ کب اور کیونکر کہا تھا



حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے دو اثر انگیز واقعات

حضرت عمرؓ کی خدمت میں ایک شخص نے عرض کیا میری شادی کو آج چھٹا مہینہ ہے، لیکن اسی مہینے میری عورت کے ہاں بچہ پیدا ہوگیا ہے۔ اس بارے میں کیا حکم ہے؟ فرمایا عورت کو سنگسار کردو۔

حضرت علی کرم اللہ وجہہ بھی اس مجلس میں موجود تھے۔ کہا یہ فیصلہ ٹھیک نہیں ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: حملہ و فصالہ ثلثون شہرا: بچے کا حمل اور اس کے دودھ پینے کا زمانہ تیس مہینے ہوتا ہے، ممکن ہے دو سال دودھ پینے کا زمانہ ہو اور چھ مہینے حمل کا۔
امیر المومنین عمرؓ نے یہ سن کر اپنا حکم واپس لیا اور فرمایا 

’’لولا علیؓ لہلک عمر یعنی اگر علیؓ یہاں موجود نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہوچکا تھا‘‘

اسی طرح ایک عورت حاضر ہوئی، جس کے پیٹ میں ولد الزنا تھا۔ امیر المومنین حضرت عمرؓ نے عورت کی سنگساری کا حکم دیا۔ حضرت علیؓ پھر نہ رہ سکے، فرمایا اگر گناہ کیا ہے تو اس عورت نے کیا، مگر اس بچہ نے کیا قصور کیا ہے جو ابھی پیٹ ہی میں ہے۔

حضرت عمرؓ نے فرمایا بہت بہتر، سزا وضع حمل تک ملتوی رکھی جائے۔ اس موقعہ پر بھی حضرت عمرؓ نے فرمایا: لولا علیؓ لہلک عمر: اگر علیؓ نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہو چکا ہوتا۔


Post a Comment

Previous Post Next Post