چل چھوڑ تمنا جذبوں کی : یہ خورصورت شاعری پڑھنے کے لئے لنک پر جائیں

چل چھوڑ تمنا جذبوں کی
ہر شے کا سودا ہوتا ہے
ہر چیز بکاؤ ہوتی ہے
ہر فرد یہاں پر تاجر ہے
ہر وقت تجارت ہوتی ہے
تم آپ ہی اپنے دام کہو
چپ رہ کے نہیں سرعام کہو،
کیا لو گے اپنی یاری کا
کیا لو گے تم دلداری کا ... ؟
غمخوار بنوگے کتنے میں ... ؟
تم پیار کرو گے کتنے میں
سب جذبے میرے نام کرو 
ہمنام تم اپنے دام کہو
پر دام چکانے کی خاطر
ہم اپنا دفتر کھولیں تو
ہم اپنی جیب ٹٹولیں تو
بس پیار ملے گا تھوڑا سا،
اظہار ملے گا تھوڑا سا،
یہ سکے یہاں کب چلتے ہیں ... 
کیا ادھار ملے گا تھوڑا سا ... ؟




Post a Comment

Previous Post Next Post