ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر خالد بن ولی سڑک حادثے میں جاں بحق۔ مرحوم موٹر وے پر حادثے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔ مرحوم کا نماز جنازہ اتوار کے دن ادا کردی گئی

ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر خالد بن ولی سڑک حادثے میں جاں بحق۔ مرحوم موٹر وے پر حادثے کی وجہ سے جاں بحق ہوئے۔ مرحوم کا نماز جنازہ اتوار کے دن ادا کردی گئی



چترال(گل حماد فاروقی) چترال کے معروف قانون دان عبد الولی خان کے جوان بیٹے خالد بن ولی سڑک حادثے میں انتقال کرگئے۔ وہ سرکاری گاڑی میں ایک میٹنگ کیلئے اسلام آباد جارہے تھے کہ اسلام آباد موٹر وئی پر رشکئی انٹر چینج کے قریب کلنجر گاؤ ں کے نزدیک سڑک حادثے میں جاں بحق ہوئے ذرائع کے مطابق اس کی سرکاری گاڑی نمبر AA2387 قلابازیاں کھاتے ہوئے الٹ گئی جس کی وجہ سے گاڑی میں آگ لگ گئی اور موٹر کار مکمل طو پر جل گئی۔ گاڑی میں سوار ایکسائز اینڈ ٹیکسین آفیسر جو اینٹی نارکاٹیکس سیکشن میں تعینات تھے خالد بن ولی سکنہ چترال موقع ہی پر جاں بحق ہوئے۔ 

اس کی نعش مردان میڈیکل کمپلکس منتقل کردی گئی جہاں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالہ کردی گئی۔ ایس ایچ او تھانہ رسالپور کے مطابق اس بابت تھانہ رسالپور میں مقدمہ درج کیا گیا۔ 

خالد بن ولی نہایت خوش اخلاق، ملنسار، ہنس مکھ انسان تھے وہ پہلے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر تعینات ہوئے اس کے بعد وہ سول جج پشاور تعینات ہوئے اور اس کے بعد ایکسائز اینڈ ٹیکسین کے اینٹی نارکاٹیکس سیکشن میں ایکسائز اینڈ ٹیکسین آفیسر تعینات ہوئے۔ خالد کی ایک چھوٹی بیٹی دو سال کی رہ گئی۔ وہ میجر ریٹائرڈ شہزادہ شمس الملک کے داماد تھے میجر شمس کا بھی چند سال قبل اکلوتا بیٹا شہزادہ رضوان حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے تھے۔ 

خالد بن ولی کی والدہ بھی دس سال پہلے پہاڑی تودہ گرنے کی وجہ سے انتقال کرگئی تھی۔

خالد کا نماز جنازہ اتوار 21 اکتوبر کو پولو گراؤنڈ چترال میں ادا کی جائے گی۔ان کے بہنوئی ڈاکٹر فاروق کا کہنا ہے کہ میں نے خالد جیسے خوش اخلاق انسان کہیں نہیں دیکھا تھا۔ خالد کے موت نے پورے چترال کو غمگین کیا کیونکہ وہ صرف عبدالولی کا نہیں بلکہ چترال کا بیٹا تھا جو ہر کسی کا بے لوث خدمت کرتا رہتا تھا۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں رکھے اور پسماندگان کو صبر جمیل کی توفیق عطاء فرمائے۔ 



Post a Comment

Previous Post Next Post