فساد اور فسادی آدمی
قال اللّٰہ تعالی {وَاللّٰہُ لَا یُحِبُّ الْفَسَادَ o} [البقرہ:۲۰۵]
اللہ عزوجل نے فرمایا: '' اور اللہ تعالیٰ فساد کو پسند نہیں فرماتا۔ ''
{وَاللّٰہُ لَا یُحِبُّ الْمُفْسِدِیْنَ o} [المائدہ:۶۴]
مزید فرمایا: '' اور اللہ تعالیٰ فسادیوں کو پسند نہیں فرماتا۔ ''
فساد: سیدھی چیز سے ٹیڑھی کی طرف چلے جانے کو فساد کہتے ہیں اور یہ درستی کی ضد ہے۔
(فسادی) : وہ لوگ ہیں جو حق سے پھر جاتے ہیں یعنی لا الٰہ الا اللّٰہ سے اعراض کرکے باطل کی طرف چلے جاتے ہیں ۔اللہ کے علاوہ کسی اور کو معبود سمجھنے لگ جاتے اور کفر کرتے ہیں۔ اللہ کے راستے سے روکتے ہیں، لوگوں کو محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن پر ایمان لانے سے منتشر کردیتے ہیں۔ مسلمانوں کے متعلق خفیہ تدابیر کرتے ہیں۔ جب کسی بستی میں جاتے ہیں تو قتل و غارت ،گھروں کو جلانا اور گرانا شروع کردیتے ہیں، نیز عزت والوں کو ذلیل و رسوا کرنے ایسے فسادات برپا کرتے چلے جاتے ہیں۔
یہ وہ لوگ ہیں جن کے متعلق قرآن فرماتا ہے:
{الَّذِیْنَ یُفْسِدُوْنَ فِی الْاَرْضِ وَلَا یُصْلِحُوْنَ o} [الشعراء:۱۵۲]
'' وہ لوگ کہ جو زمین میں فساد برپا کرتے ہیں اور درستی نہیں کرتے۔ ''
اللہ کے اوامر سے سرتابی کرتے اور منہیات کا ارتکاب کرتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنن کو خراب کرتے اور دین میں خرافات ایجاد کرتے ہیں۔
وعدے اور میثاق کا پاس نہیں رکھتے، دوستوں اور پیاروں کے درمیان تفرقہ اور پھوٹ ڈالتے اور چغلی کرتے ہیں۔ ان کی بات ٹیڑھی، افعال قبیح اور اعتقاد فاسد ہوتے ہیں۔ بات بات پر جھوٹ، وعدوں کی خلاف ورزی، امانت میں خیانت اور دھوکہ ان کا شعار ہے۔ رشتہ دار یوں کو اللہ تعالیٰ نے جوڑنے کا حکم دیا مگر یہ لوگ اسے کاٹتے ہیں۔ جھگڑے کے وقت بکواس اور فحش گوئی سے کام لیتے ہیں۔ کھیتی اور باغات اجاڑتے ہیں اور جانوروں کی نسل کشی کرتے ہیں۔ زناکاری کا ارتکاب، شراب کا استعمال، سود اور رشوت عام، تجارت میں ذخیرہ اندوزی، یتیموں اور لوگوں کا مال ناحق ہڑپ کرنا، ناپ تول میں کمی ان کا وطیرہ ہے۔ لوگوں کو دھوکہ دیتے ہیں اور ان کے خلاف چالیں چلتے ہیں، کافروں سے یاری لگاتے ہیں اور ان سے مل کر مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا جال بنتے ہیں۔ جادو ٹونے سے کام لیتے ہوئے میاں بیوی کے درمیان جدائی ڈال دیتے ہیں اور زمین پر فساد برپا کرتے ہیں۔
Post a Comment