بجٹ میں نے دیکھے ہیں سارے تر ے : مزاحیہ شاعری #مزاحیات

بجٹ میں نے دیکھے ہیں سارے تر ے
انوکھے انوکھے خسارے تر ے

اللے تللے اُدھارے تر ے 
بھلا کون قرضے اُتارے تر ے

گرانی کی سوغات حاصل مرا
محاصل تر ے ، گوشوار ے تر ے

مشیروں کا جمگھٹ سلامت رھے
بہت کام جس نے سوانر ے تر ے

مری سادہ لوحی سمجھتی نہیں
حسابی کتابی اشار ے تر ے

کئ اصطلاحوں میں گوندھے ہوئے
کنائے تر ے ، استعارے تر ے

تو اربوں کی کھربوں کی باتیں کرے
عدد کون اتنے شمارے تر ے

تجھے کچھ غریبوں کی پرواہ نہیں
وڈیرے ھیں پیارے ، دلارے تر ے

اِدھر سے لیا کچھ اُدھر سے لیا
یونہی چل رہے ہیں ادارے تر ے

شاعر نا معلوم






Post a Comment

Previous Post Next Post