صاحب! یوں دل دکھانے کی بات نہ کرو : مکمل شاعری پڑھنے کے لئے لنک پر کلک کریں

صاحب! یوں دل دکھانے کی بات نہ کرو
دل ہمارا کمزور ہے، ٹوٹ جائے گا

یوں سر راہ ہم سے منہ نہ موڑو
منزل کی چاہ میں بنجارہ ڈوب جائے گا

یوں ایسے دکھ بھری شام میں غم نہ دو
غم جو دے دیا تو پروانہ جل جائے گا

یوں ایسے زمانے میں تنہا نہ چھوڑو
تنہا جیتے جیتے دیوانہ بجھ جائے گا

سنو! یوں ایسے ہم سے نظر نہ چراؤ
نظر کی آڑ میں شیرازہ بکھر جائے گا

یوں جو چلے ہو تو ذرا ٹھہر بھی جاؤ
نہیں تو یہ دل دھڑکنا بھول جائے گا

بھلا ایسی بھی کیا ناراضگی؟ چلو اب مان بھی جاؤ
جو ہم روٹھ گئے تو جنازہ اٹھ جائے گا

صاحب! یوں دل دکھانے کی بات نہ کرو
دل ہمارا کمزور ہے، ٹوٹ جائے گا





Post a Comment

Previous Post Next Post