زبردست اردو شاعری : آ دیکھ ذرا رنگِ چمن قائدِ اعظم​

آ دیکھ ذرا رنگِ چمن قائدِ اعظم​
بے رنگ ہوئے سرو و سمن قائدِ اعظم​
تنظیم و اخوت ہے نہ اب عزم و یقیں ہے​
ہم بھول گئے عہدِ کہن قائدِ اعظم​
گلشن کی تباہی کا سماں پیشِ نظر ہے​
اڑتے ہیں یہاں زاغ و زغن قائدِ اعظم​
بخشا تھا جسے تو نے اجالوں کا لبادہ​
اس قوم نے اوڑھا ہے کفن قائدِ اعظم​
پاکیزہ سیاست نہ امامت رہی باقی​
دنیا بھی ہے فن دین بھی فن قائدِ اعظم​
شاہیں کے لیے موت ہے کرگس کی غلامی​
ہے زار و زبوں ارضِ وطن قائدِ اعظم​
وہ رنگ دکھائے ہیں نئے شیشہ گروں نے​
پردیس بنا اپنا وطن قائدِ اعظم​
تو نے ہمیں بخشی تھی جو آزادی کی دولت​
ہم نصف لٹا کر ہیں مگن قائدِ اعظم​
یہ زخم بھرے گا تو عدو کے ہی لہو سے​
زخمی ہیں عساکر کے بدن قائدِ اعظم​
کیا تجھ سے کریں گردشِ افلاک کا شکوہ​
کھانے لگی سورج کو کرن قائدِ اعظم​
اشکوں کا تلاطم ہے یہاں میرے چمن میں​
امڈے ہیں وہاں گنگ و جمن قائدِ اعظم​
اصنام پرستوں کے لیے صبحِ مسرت​
واصف کے لیے رنج و محن قائدِ اعظم​
(واصف علی واصف)​




Post a Comment

Previous Post Next Post