Mazaay ke lateefay , latifoon ki dunya

ایک بار ایک سیلز مین انٹرویو دینے جاتا ہے اور جب انٹرویو لینے والے نے کہا کہ سامان کیسے سیل کرو گے ۔۔۔؟

یہ میرا لیپ ٹاپ ہی مجھے بیچ کر دکھاؤ ۔۔وہ بندے نے لیپ ٹاپ اٹھایا اور دروازے سے باہر نکلا اور چلا گیا اپنے گھر ۔۔۔

کچھ دیر بعد انٹرویو والا نے اس لڑکے کو فون کیا اور کہا کہ میرا لیپ ٹاپ واپس کردو بہت ضروری ڈاکومنٹ ہیں اس میں میری فیملی کی تصویریں ہیں اس میں 

تو وہ سیلز مین نے کہا کتنے کا خریدو گے 

بھئی مطلب وہ سونو شرما ثابت کیا کرنا چاہتا تھا یہاں میری یہ سمجھ میں نہیں آیا 


😂😂😂😂😂😂


موٹی ویشنل سپیکرز کی باتیں صرف سننے کی حد تک مزے دار ہیں۔ ایک کان سے سنو، چسکے لو اور دوسرے کان سے نکال دو۔ 

”سونو شرما“ کی ویڈیو دیکھ رہا تھا۔ موصوف نے ایک واقعہ بتایا کہ نوکر مالک کے پاس آیا اور کہتا ”حضور! ایک گھوڑے کے لٸے رسی نہیں ہے، باقی سب باندھ دی ہیں۔ یہ گھوڑا کہیں رات کو ادھر ادھر نہ چلا جاٸے“

مالک نے دانشمندی سے جواب دیا ”تم اس کی گردن کے گرد ہاتھ گھماٶ اور پھر ہاتھ کو نیچے ایسے گھماٶ جیسے تم نے گھوڑے کو کلے سے باندھ دیا“ 

نوکر نے ایسا کیا اور گھوڑا ساری رات اپنی جگہ سے نہیں ہلا۔ 

اصلاحی سبق یہ تھا کہ جب ذہن غلامی تسلیم کر لے تو انسان غلام بن جاتا ہے۔

اس بات کا اتنا اثر ہوا کہ امی نے کہا ”بکری کو باندھ دو“ 

میں نے ادھر ادھر دیکھا رسی نہیں ملی۔ میں نے بھی جلدی جلدی اس کی گردن کے گرد ہاتھ گھمایا اور خالی ہاتھ کو کلے کی طرف لے جا کر باندھنے کی ادکاری کی۔ 

خود مطمٸن ہو کر موباٸل میں لگ گیا۔ تھوڑی دیر بعد امی کے چلانے سے پتہ لگا کہ بکری نے گوندھے ہوٸے آٹے کو منہ لگا لیا ہے۔ تب سے سونو شرما کی ویڈیوز کو ان لاٸک کر رہا ہوں۔ ہو سکتا آخر میں پیج کو رپورٹ بھی مار دوں۔


😂😂😂🤣🤣

کسی گاؤں میں ایک لڑکی دلہن بن کے آئی۔ سارے گاؤں کی خواتین حسب روایت اُسے دیکھنے آتیں اور بتاتیں کہ مائی رحمتے سے ذرا بچ کے رہنا… وہ پوچھتی مائی رحمتے ہے کون؟ تو جواب ملتا ملو گی تو خود پتہ چل جائے گا۔ کچھ دیر میں ہی شور ہوا اور ایک بوڑھی عورت لڑتی جھگڑتی گلی میں آئی.. . پتہ چلا کہ یہ مائی رحمتے ہے۔ اور ہر وقت لڑنا اس کا کام ہے۔ گاؤں کا کوئی بچہ بوڑھا مرد عورت اس کی لڑائی کی زد سے نہیں بچ سکتا۔
حتٰی کہ جانوروں سے بھی اس کی لڑائی تھی۔ گاؤں کا کوئی گائے بھینس بیل سنڈھا کتا بلی گھوڑا گھوڑی اس خاتون کا سامنا نہیں کرتا تھا سب سے لڑ چکی تھی… مائی رحمتے نے
دلہن کو دیکھا ناک بھوں چڑھائی اور بولنے ہی لگی تھی کہ دلہن بول اُٹھی: ” اے مائی تیرا لڑن دا ارادہ اے تے پہلے اصول طے کر لے۔ جے تے اک دن دی لڑائی لڑنی اے تے آ جا ہُنے قصہ مکائیے۔ جے چھ مہینے لڑنا ای تے میرے نال رل کے کنک بیج لا۔ مربعے آندیاں جاندیاں لڑیا کراں گے۔ جے سال لڑنا ای تے رل کے زمین ٹھیکے تے لیندے آں۔ کدی پانی دی واری تے لڑاں گے کدی بجائی تے کدی واڈیاں تے۔ اک سال بعد جان چھُٹے گی دوواں دی.. تے جے تیرا خیال ساری عمر لڑن دا اے تے میرے کھسم نال ویاہ کرا لے سوکن بن جا میری۔ نالے وسّاں گے نالے لڑاں گے” سنا ہے اب مائی رحمتے نہیں لڑتی۔۔


Post a Comment

Previous Post Next Post