خواتین کے بعد خواجہ سراﺅں کی خریدوفروخت کا انکشاف
خواتین کی خریدوفروخت کے بعد خواجہ سراﺅں کے سودوں کا بھی انکشاف ہواہے ، اگر کوئی خواجہ سراءغلطی کرتے پکڑاجائے تو اُس کا ’حقہ پانی‘ بھی بند کردیاجاتاہے ۔
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے خواجہ سراﺅں کے ’گرو‘ سنی نے بتایاکہ خواجہ سراﺅں کی اپنی کوئی اولادنہیں ہوتی ، وہ خریدوفروخت سے ہی چیلے لیتے ہیں ، پری کو 30,000روپے میں فیصل آباد سے خریداتھا اور اب اس کی قیمت 60,000روپے ہے ، یہ مکمل طورپر گروبننے کیلئے تیار ہے ، اب کوئی غلطی نہیں کرتی ، کوئی بھی چیلا اپنے گرو کی شان میں گستاخی نہیں کرسکتا۔
اُنہوں نے بتایاکہ اکثر خواجہ سراءنشے ، جواءسمیت دیگر غلط کاموں میں لگ جاتے ہیں ، اگر پتہ چل جائے تو اُن کا خرچہ اور کام کرنے پر پابندی لگادی جاتی ہے ، اکثر خواجہ سراجائز طریقے سے کماتے ہیں ، حج پر جانے کی خواہش ہوتی ہے ، کئی جاتے بھی ہیں لیکن اب خواجہ سراﺅں میں عمرہ کی ادائیگی توعام ہوگئی ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں سنی نے بتایاکہ جب وہ سکول میں پڑھنے جاتاتھا تو کوئی نہ کوئی ایساکام ہوجاتاتھاکہ استاد بھی لڑکیوں والی حرکات کرنے کاطعنہ دیتے تھے ، سوداسلف لینے کیلئے کچھ الٹ سیدھا ہوجاتاتو لوگ باتیں کرتے ، والدین کو بھی لوگوں نے برابھلا کہناچھوڑدیااو ر بالآخر گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگیا، موجودہ رہائش کے قریب ہی گھر تھا، یہاں خواجہ سراﺅں کو دیکھنے کے بعدنزدیک ہی ایک گروسے ملاقات ہوئی اور پھر اِنہی لوگوں کا حصہ بن گئی ۔
اس سے قبل خواتین کی خریدوفروخت کا جرم عام ہے جبکہ بعض گروہ مغوی مردوں کو بھی رقم بٹورنے کیلئے کسی اور جرائم پیشہ گروہ کو فروخت کردیتے ہیں اور پھر نیا گروہ مغوی کے خاندان سے اپنی مرضی کی رقم وصول کرتاہے ۔
خبر کا ذریعہ ڈیلی پاکستان
Post a Comment