جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے: 4 ماہ کا بچہ شدید ترین زلزلے کے 22 گھنٹے بعد ملبے کے نیچے سے زندہ نکال لیا گیا
نیپال ( مائی وائس ٹی وی مانیٹرنگ ) موت و حیات کا اختیار صرف اور صرف اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے اس لئے تو کہتے ہیں جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے ۔ نیپال میں آنے والے 7.8 کی شدت کے تباہ کن زلزلے نے نیپال میں تباہی مچادی ، اونچی اونچی تاریخی عمارتیں ، مندر اور علامتی ٹاور تک کو نہیں بخشا ۔ عمارتیں ملبے کے ڈھیر میں بدل گئیں۔ ایسے ہی ایک تباہ شدہ عمارت کے ملبے کے نیچے سے ایک 4 ماہ کے بچے کو 22 گھنٹے کے بعد زندہ نکال لیا گیا ہے ۔ زلزلہ اتنا تباہ کن تھا کہ 5000 جانیں اس کی نذر ہوگئیں ۔
اس واقعے کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ نیپالی فوج مرنے اور زخمی ہونے افراد کی تلاش میں ایک عمارت کے پاس پہنچے تو عمارت کی حالت دیکھ کر چھوڑکرچلے گئے تھے کہ اس کے نیچے کوئی زندہ نہیں بچ سکتا ۔ تاہم گھنٹوں بعد فوجی دوباری اسی عمارت کے پاس سے گزر رہے تھے تو ملبے کے نیچے سے بچے کے رونے کی آوازیں سنیں اور پلٹ کر اسی جگہ پر واپس آئے اور ریسکیو کاکام شروع کیا اور بچے کو زندہ حالت میں ملبے کے نیچے سے نکالنے میں کامیاب ہوگئے۔ بچے کی حالت مستحکم ہے اور بچے کے جسم پر کسی قسم کے زخم بھی نہیں ہیں۔
Post a Comment