سعودی عرب میں ایک پاکستانی شخص کا منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں سر قلم کر دیا گیا ہے۔ یہ دوسرا پاکستانی ہے جسے رواں ماہ میں موت کی سزا دی گئی ہے۔
سعودی عرب کی وزارت داخلہ کے مطابق پاکستانی شخص نے منشیات نگل کر سعودی عرب میں سمگل کرنے کی کوشش کی تھی۔
موت کی سزا پانے والے شخص کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ اس نے کتنی مقدار میں منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی تھی۔
سعودی عرب کے سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے نے وزارت داخلہ کے بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس پاکستانی کو منگل کے روز دمام میں سزا دی گئی۔
چھ نومبر کو ایک اور پاکستانی شخص جعفر غلام علی کو مشرقی صوبے قطف میں منشیات کی سمگلنگ کے جرم میں موت کی سزا دی گئی تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سعودی عرب میں رواں برس 72 افراد کے سر قلم کیے جا چکے ہیں۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق سنہ 2012 میں سعودی میں 76 افراد کے سر قلم کیےگئے تھے۔
سعودی عرب میں قتل، ریپ، ڈاکہ زنی، منشیات کی سمگلنگ اور مذہب ترک کرنے کی سزا موت ہے۔
بی بی سی اردو
إرسال تعليق