اس ہیلی کاپٹر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ فوجی اڈے سے ہو رہا تھا
یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ سلوینسک میں روس نواز باغیوں نے ایک فوجی ہیلی کاپٹر مار گرایا ہے جس میں 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
الیگزنیڈر ٹرچینوف کا کہنا ہے کہ باغیوں نے روسی ساختہ جہاز شکن میزائل استعمال کیا۔ حملے میں ہلاک ہونے والوں میں ایک اعلی جنرل بھی شامل تھے۔
علاقے میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار کا کہنا ہے کہ جمعرات کو پیش آنے والا یہ واقعہ یوکرین کی فوج کے لیے باعث اشتعال ثابت ہوا ہے جو پہلے ہی علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے۔
اس ہیلی کاپٹر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ فوجی اڈے سے ہو رہا تھا۔
سلووینسک میں حالیہ ہفتوں کے دوران حکومتی فورسز اور باغیوں میں خوفناک لڑائی جاری ہے۔
ہلاک ہونے والے جنرل شیرہی کل چتیسکے یورین نیشنل گارڈ کی خصوصی تربیت اور جنگی کارروائیوں کے سربراہ تھے۔
یہ حالیہ کشیدگی میں یوکرین کی فوج کا ہونے والا سب سے بدترین جانی نقصان ہے۔ اس سے قبل گذشتہ ہفتے باغیوں کے حملے میں فوج کے سپاہی ہلاک ہوئے تھے۔
نومنتخب صدر پیٹرو پوروشینکو نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرین میں ’قاتلوں‘ اور ’ڈاکووں‘ سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق ہیلی کاپٹر سلووینسک اور کراماتورسک کے درمیان اس وقت نیچے اترا جب وہاں شدید لڑائی جاری تھی۔
اس ماہ کے اوائل میں سلووینسک کے قریب ہی باغیوں نے دو فوجی ہیلی کاپٹرز مار گرائے تھے جن میں ایک پائلٹ سمیت دو افراد ہلاک ہوئے۔
نومنتخب صدر پیٹرو پوروشینکو نے کہا ہے کہ مشرقی یوکرین میں ’قاتلوں‘ اور ’ڈاکوؤں‘ سے سختی سے نمٹا جائے گا
اتوار کو مسٹر پروشینکو کے انتخاب کے بعد سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔
باغیوں کا کہنا ہے کہ پیر کو سلووینسک سے 130 کلو میٹر دور دونیتسک ہوائی اڈے پر قبضے کے دوران ان کے کم سے کم 100 ساتھی ہلاک ہوئے۔
چند روز سے سلووینسک سمیت کئی علاقوں میں جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سلووینسک میں روں نواز ملیشیا نے چار بین القوامی مبصرین کو یرغمال بنا رکھا ہے۔
ان مبصرین کا تعلق ڈنمارک، استونیا، ترکی اور سوئزرلینڈ سے ہے اور یہ سلامتی اور تعاون کی تنظیم کے ارکان ہیں۔ انھیں پیر کو حراست میں لیا گیا تھا۔
سلووینسک کے خود ساختہ میئر نے روسی خبر رساں ادارے کو بتایا ہے کہ یہ چاروں مبصرین خیریت سے ہیں اور انھیں جلد رہا کر دیا جائے گا۔ بی بی سی
إرسال تعليق