اسلام آباد : مقامی میڈیا نے دعویٰ کیاہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم نواز شریف کو بتادیا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا وقت ختم ہوچکا ہے جبکہ فوج نے اب یہ معاملہ اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔اخباری رپورٹ میں دعویٰ کیاگیاہے کہ فوج کے ایک حاضر سروس جنرل کے مطابق آرمی چیف راحیل شریف آئین پر ادارے کو ترجیح دیتے ہیں، ایک اجلاس کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ ہم ہر سپاہی کے خون کے بدلے کا حساب لیں گے، فوج خود پر حملوں کا بھرپور جواب دے گی۔رپورٹ کے مطابق سیاسی و عسکری قیادت کے درمیان رواں ہفتے وزیراعظم ہاﺅس میں ہونے والے اجلاس کے دوران آرمی چیف نے حکومتی سربراہان کو یہ پیغام پہنچایا کہ وہ مزید کچھ نہیں سننا چاہتے اور طالبان کے ساتھ بات چیت کا وقت ختم ہوچکا۔ وزیر اعظم نواز شریف نے ایک سال قبل اقتدار میں آنے کے بعد یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ طالبان کے ساتھ معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کریں گے تاہم مذاکراتی عمل کی ناکامیوں کے بعد ملک کی طاقتور فوج مسئلے کا عسکری حل چاہتی ہے۔ منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں عسکری حکام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوگیا اور فوج نے واضح کردیا کہ وہ طالبان سے حکومت کی مذاکراتی پالیسی کے ڈھانچے کو تبدیل کریں گے اور معاملات اپنے ہاتھ میں رکھیں گے۔رپورٹ کے مطابق اجلاس میں شریک ایک حکومتی وفد نے بتایا کہ آرمی چیف اور دیگر فوجی افسران گزشتہ ماہ کی فوجی پالیسی پر متفق تھے کہ وہ آخری دم تک لڑیں گے۔ جنرل راحیل شریف اپنی رائے دیتے ہوئے یہ پیغام پہنچانا چاہتے تھے کہ بات چیت کا وقت ختم ہوچکااور اگلے ہی روز سے پاکستانی افواج نے افغان سرحد سے قریب پاکستان کے قبائلی علاقوں میں عسکریت پسندوں کے خلاف فضائی کارروائی شروع کردی جہاں امن وامان کی حالت مخدوش ہے۔ اخبار نے لکھاکہ نوازشریف کی کابینہ کے ایک رکن نے بتایا کہ یہ ایک واضح نشانی ہے کہ اس وقت فوج اپنا حکم چلائے گی،پاکستانی طالبان افغان طالبان سے الگ ہیں جو افغانستان میں نیٹو فورسز کو نشانہ بنارہے ہیں جبکہ پاکستانی طالبان پاکستان میں سیکیورٹی فورسز کو شہریوں کو نشانہ بنارہی ہے جس میں حالیہ برسوں کے
دوران ہزاروں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔
http://www.dailypakistan.com.pk/
إرسال تعليق