ایران میں بڑی تعداد میں خواتین ’مائی سٹیلتھی فریڈم‘ یا ’میری خفیہ آزادی‘ نامی فیس بک پیج پر اپنی حجاب کے بغیر تصاویر پوسٹ کر رہی ہیں۔
یہ فیس بک پیج ایک ہفتہ قبل ہی بنایا گیا ہے اور اس مختصر سے عرصے میں ایک لاکھ 32 ہزار افراد نے اسے پسند کیا ہے۔ پسند کرنے والوں میں مرد اور خواتین دونوں ہیں اور تقریباً تمام ہی لوگ ایران سے ہیں۔
فی الحال اس پیج پر ڈیڑھ سو تصاویر موجود ہیں۔ ان تصاویر میں خواتین ساحل سمندر پر، سڑکوں پر، دیہاتوں میں اپنے دوستوں اور ساتھیوں کے ہمراہ ہیں۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ ان تصاویر میں سبھی خواتین بغیر حجاب کے ہیں۔
زیادہ تر تصاویر کے ہمراہ عبارتیں لکھی ہوئی ہیں، جیسے: ’مجھے حجاب سے نفرت ہے۔ مجھے بھی سورج کی شعاعوں کو محسوس کرنا اور بالوں میں ہوا لگنا اچھا لگتا ہے۔ کیا یہ بہت بڑا گناہ ہے؟‘
35 سال قبل ایران میں اسلامی انقلاب کے بعد سے خواتین کے لیے حجاب کے بغیر گھر سے نکلنا غیر قانونی ہے۔ ایسا کرنے پر جرمانے سے لے کر جیل تک کی سزا مل سکتی ہے۔
’مجھے حجاب سے نفرت ہے۔ مجھے بھی سورج کی شعاعوں کو محسوس کرنا اور بالوں میں ہوا لگنا اچھا لگتا ہے۔ کیا یہ بہت بڑا گناہ ہے؟‘
یہ فیس بک پیج برطانیہ میں مقیم ایرانی صحافی عالی نژاد نے بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے: ’لگتا تھا جیسے میرے بال حکومت کی زیر حراست ہیں۔ حکومت نے ابھی بھی بہت سوں کو حراست میں رکھا ہوا ہے۔‘
عالی نژاد کو اس فیس بک پیج کا خیال اس وقت آیا جب انھوں نے اپنے فیس بک پیج پر حجاب کے بغیر چند تصاویر ڈالیں: ’ان تصاویر کو ہزاروں لوگوں نے پسند کیا۔ بہت سی خواتین نے اپنی تصاویر مجھے بھیجنی شروع کیں اور میں نے سوچا کہ ایک مخصوص پیج بنایا جائے۔‘
اگرچہ عالی نژاد ایرانی حکومت پر تنقید کے لیے مشہور ہیں لیکن ان کا اصرار ہے کہ یہ سیاسی پیج نہیں ہے۔
’جو خواتین تصاویر بھجوا رہی ہیں وہ انسانی حقوق کی کارکن نہیں بلکہ عام خواتین ہیں جو اپنے دل کی بات کر رہی ہیں۔‘
اس فیس بک پیج پر ایک خاتون نے لکھا: ’میرا مسئلہ حجاب نہ پہننا نہیں ہے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ اس کے علاوہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔‘
’میرا مسئلہ حجاب نہ پہننا نہیں ہے۔ میرا مسئلہ یہ ہے کہ اس کے علاوہ میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے‘
ایک اور خاتون نے لکھا: ’سٹیلتھی فریڈم پیج کا مطلب ہے کہ چند سیکنڈ کے لیے میں وہ بن جاتی ہوں جو میں بننا چاہتی ہوں۔‘
ایران میں حجاب پر تنقید پائی جاتی ہے۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر ان اشتہارات کا مذاق اڑایا گیا ہے جن میں خواتین کو حجاب پہننے کا کہا جاتا ہے۔
لیکن دوسری جانب بہت سے لوگ حجاب کے حق میں بھی ہیں کہ یہ اسلام کے عین مطابق ہے۔
إرسال تعليق