پیدائشی طورپر بازوؤں اور ٹانگوں سے محروم کولمبیئن مصورہ، کی خود انحصاری قابل تقلید ہے

معذور افراد عام طور پر دوسروں کے رحم و کرم پر ہوتے ہیں مگر اگر کوئی اپنے دونوں بازوؤں کے ساتھ ساتھ دونوں ٹانگوں سے بھی محروم ہوتو اس کے متعلق یہ تصور کرنا ناممکن ہوتا ہے کہ وہ دوسروں پر انحصار نہیں کرتے ۔

مگر خدا نے بعض لوگوں کو ایسی ہمت اور عزم عطا کیا ہوتا ہے کہ وہ اپنے ارادوں کی راہ میں کسی معذوری کو حائل نہیں ہونے دیتے جی ہاں کولمبیا میں ایک ایسی ہی خاتون مصورہ ہے جو پیدائیشی طور پر اپنے دونوں بازوؤں کے ساتھ ساتھ ٹانگوں سے بھی محروم ہے مگر یہ اپنے منہ میں برش پکڑ کر ایسی مہارت سے فن پارے تیار کرتی ہے کہ دیکھنے والے حیرت زدہ رہ جاتے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق 24سالہ زولی سنگیونو جو پیدائشی طور پر اپنے دونوں بازوؤں اور ٹانگوں کے بغیر پیدا ہوئی کا بچپن انتہائی مشکلات میں گزرا اس کے والدین کو اسے سنبھالنے اور پرورش کرنے میں بہت سے تکلیفیں سہنا پڑیں کیونکہ ہر کسی کا کہنا تھ اکہ یہ معذور بچی دنیا پر ایک بوجھ بن کر رہ جائے گی مگر والدین نے ہمت کرتے ہوئے اسے زندہ رکھا اور اس کے لیے ایک ایسی سیٹ تیار کرلی جس پر وہ آسانی کے ساتھ بغیر گرے بیٹھ سکتی تھی زولی نے عام بچوں کی طرح ہی اسکول میں تعلیم حاصل کی اس دوران اسے مصوری کا شوق پیدا ہوگیا اور اس میں اس کے والیدن کے ساتھ ساتھ اساتذہ نے بھی ہمت بندھائی اور آج وہ اپنے دانتوں میں برش کو اس طرح پکڑتی ہے ۔

جس طرح کوئی آرٹسٹ اپنے ہاتھوں سے پکڑ کر پینٹگ کرتا ہے میڈیا رپورٹس کے مطابق زولی کی اب تک بنائی جانیوالی پینٹگز کی متعدد نمائشیں بھی ہوچکی ہین جب کہ زولی خود بھی کئی اسکولوں اور معذور بچوں کے اداروں میں جاکر لیکچر دیتی ہے ۔ روزنامہ ایکسپریس

Post a Comment

أحدث أقدم