لندن: ایک تازہ تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پینٹ کی جیب میں موبائل فون رکھنے والے مردوں میں اولاد پیدا کرنے کی صلاحیت کو شدید خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
برطانیہ کی”یونیورسٹی آف ایکسیٹر“ کے سائنسدانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پینٹ کی جیب میں موبائل رکھنے والے مردوں میں برقی مقناطیسی ریڈی ایشن شعاؤں کے منفی اثرات کی وجہ سے مادہ تولید کے معیار اور حرکات میں 8 فیصد تک کمی ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے مرد بانجھ پن کا شکار ہوسکتے ہیں۔
تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر فیونا میتھیوز کے مطابق اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پتلون کی جیب میں موبائل رکھنے والے مردوں کے مادہ تولید پر برقی مقناطیسی شعائیں تین مختلف انداز سے اثر انداز ہوتی ہیں جس کے باعث مادہ تولید کے معیار، حرکات میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے اور مرد حضرات باپ بننے کی صلاحیت سے بھی محروم یا پھر ان کے بچے پیدائش کے فوراً بعد ہی موت کے منہ میں جاسکتے ہیں۔
دوسری جانب یونیورسٹی آف شیفلڈ کے محقق اور بانجھ پن کے ماہر ڈاکٹر الن پیسی کا کہنا ہے کہ وہ اس تحقیق سے مکمل طور پر اتفاق نہیں کرتے۔ ان کا کہنا ہے کہ موبائل فون کی برقی مقناطیسی شعائیں چونکہ بیرونی مسئلہ ہے لہذا وہ مردوں کی اندرونی صحت پر اثر انداز نہیں ہوسکتیں تاہم اس حوالے سے مزید جامع تحقیق کی ضرورت ہے جو موبائل فون کے عادی اور اس ٹیکنالوجی کا استعمال نہ کرنے والے افراد پر ہونی چاہئے۔
ایکسپریس نیوز ویب
إرسال تعليق