پاکپتن (روزنامہ پاکستان سے) گھر سے بھاگنے والی دو شیزہ کوپنچائیت کے ذریعے واپس لاکر دیگر گھریلو خواتین ،نوجوان لڑکیوں اور بچیوں کے سامنے ذبح کردیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پاکپتن کے تھانہ چک بیدی کے علاقہ سکندر چوک کی 19 سالہ دوشیزہ ثمینہ کی شادی تھانہ تلمبہ کے گاﺅں 9 ایبٹ بی آر کے زمیندار لال محمد سے ہوئی جو سسرالی گاﺅں کے نوجوان خالد کے ساتھ گھر سے بھاگ گئی جسے دو روز قبل بذریعہ پنچایت واپس لایاگیا۔ گھر کے سربراہ حافظ اظہر نے دیگر 2 افراد کے ہمراہ اپنے گھر کے صحن میں تمام گھریلو خواتین، لڑکیوں، بچیوں کو اکٹھا کرکے نشان عبرت بنانے کیلئے ثمینہ کو باندھا اور پھر تیز دھار چھرے سے چیختی چلاتی ثمینہ کو ذبح کرکے ٹکڑے ٹکڑے کردیا۔ اس خوفناک منظر کو دیکھ کر خواتین اور بچیوں کی حالت غیر ہوگئی جبکہ دو بوڑھی خواتین بے ہوش ہوگئیں۔ اطلاع پر پولیس نے نعش قبضہ میں لے کر تینوں ملزموں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کرلیاجبکہ آلہ قتل برآمد کرلیاگیا۔
إرسال تعليق