لاہور: پاکستان سے تعلق رکھنے والے رافع بلوچ نے گوگل کے اینڈرائڈ براﺅزر میں ایک تشویشناک نقص کا سراغ لگالیا ہے اور ان کی نشاندہی پر بالآخر گوگل نے اسے درست کرنے کا کام شروع کردیا ۔ رافع کا کہنا ہے کہ انہوں نے Same-Origin Policy Bypass نامی خامی کا پتہ چلانے کے بعد گوگل کو اس کی اطلاع دی لیکن دو ہفتے تک کوئی جواب موصول نہ ہوا اور بالآخر جواب آیا ہی تو یہ کہ اس نقص کے گوگل کی ٹیم کو کوئی شواہد نہیں مل سکے۔ رافع بلوچ نے 13 اگست کو گوگل اینڈرائڈ ٹیم کو بھیجی گئی ای میل میں بتایا تھا کہ اگر کوئی صارف ان کے زیر کنٹرول ویب سائٹ کو استعمال کرتا ہے تو وہ براﺅزر کی خامی کو استعمال کرتے ہوئے صارف کے براﺅزر پر کھولے گئے ٹیب کی معلومات حاصل کرسکتا ہے۔ یہ مسئلہ گوگل کے اینڈرائڈ براﺅزر میں موجود ہے اور ایندرائڈ استعمال کرنے والے تقریباً 75 فیصد آلات میں موجود ہے۔ یہ خصوصاً اُن آلات پر پایا جاتا ہے کہ جو اینڈرائڈ 4.4 سے پہلے کے ورژن استعمال کررہے ہیں اور سونی کے ایکسپیریا، ٹیپو، سام سنگ گلیکسی، ایچ ٹی سی وائلڈ فائبر اور موٹرولا میں بھی یہ مسئلہ موجود ہے۔ خوش قسمتی سے بالآخر گوگل کے سائنسدان بھی اس نقص کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوگئے اور کمپنی کی اینڈرائڈ سیکیورٹی ٹیم کے جوش آرمر کی طرف سے رافع بلوچ کو ایک اور ای میل بھیجی گئی جس میں بتایا گیا کہ مسلسل ٹیسٹنگ سے کمپنی نے نقص کی موجودگی کا تصدیق کرلی ہے اور اسے درست کرنے کیلئے کام جاری ہے۔ روزنامہ پاکستان
إرسال تعليق