کراچی: کراچی میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کے دوران میاں بیوی اور2بھائیوں سمیت 8افراد ہلاک ہوگئے جبکہ مجلس وحدت المسلمین کے رہنماعلامہ صادق رضا تقوی قاتالانہ حملے میں بال بال بچ گئے۔
تفصیلات کے مطابق پاک کالونی جہان آبادمحمدی مسجد کے قریب ڈبوکی دکان کے باہر کھڑے 3بھائیوں پر 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 سگے بھائی25 سالہ کامران اور 28 سالہ عمران موقع پرجاں بحق ہوگئے جبکہ ان کاتیسرا بھائی عدنان شدید زخمی ہوگیا، شدید فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی لوگوں نے زمین پر لیٹ کر اپنی جان بچائی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تاہم ان کی برادری کے کچھ افراد کو گینگ وار کے انتہائی مطلوب عذیربلوچ گروپ کاحمایتی سمجھا جاتا ہے اورشبہ ہے کہ انھیں مخالف گروپ کے کارندوں نے نشانہ بنایا ہو تاہم حتمی طور پر نہیں کہاجا سکتاکہ واقعہ اسی سلسلے کی کڑی ہے ،دہرے قتل کی واردات پرعلاقے میں سخت کشیدگی پھیل گئی،امعلوم افراد نے علاقے کی دکانیں وکاروبار بند کرادیا۔
منگھوپیر پختون آباد خیبر ہوٹل کے قریب فائرنگ سے 50 سالہ شیر خان ہلاک ہوگیا،پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول پھلوں کا ٹھیلا لگاتاہے اور اس کے پاس آنے والے دوست عمرسے اتفاقیہ گولی چل گئی جوجان لیوا ثابت ہوئی ، پولیس نے ملزم عمر کوحراست میں لے لیاہے،ملزم نیا ناظم آباد کے قریب بطور سیکیورٹی گارڈ تعینات ہے۔ صفورا چوک کے قریب مجلس وحدت المسلمین کے رہنماعلامہ صادق رضاتقوی قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے تاہم فائرنگ کی زد میں آکر ان کا نجی گارڈ 30سالہ جمال عباس زخمی ہوگیا۔
ترجمان مجلس وحدت المسلمین نے واقعے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ علامہ صادق تقوی مجلس میں شرکت کے بعداپنی رہائش گاہ نیو رضویہ سوسائٹی جارہے تھے کہ صفوراچوک موسمیات کے قریب ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے ان کی گاڑی رک گئی جس پر ان کے دونوں محافظ گاڑی سے باہر آئے اوراسی دوران نامعلوم دہشت گردوں نے ان کی کارپرفائرنگ کر دی تاہم وہ معجزانہ طور پرمحفوظ رہے۔ اورنگی ٹاؤن سیکٹر16گلشن بہار اکبر شہیدچوک پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے60سالہ خدا بخش ہلاک ہوگیا، مقتول گلشن بہار اتحاد کالونی کا رہائشی تھا اور پلاٹوں کی خرید و فروخت کا کام کرتا تھا۔
پولیس واقعے کوزاتی دشمنی کا شاخسانہ قراردے رہی ہے۔ملیرشمسی سوسائٹی زمزم زمہ کٹ کے قریب خالی پلاٹ سے25سالہ شخص کی جھلسی ہوئی لاش ملی،مقتول کو ملزمان نے اغواکرکے بدترین تشددکانشانہ بنانے کے بعد تیز دھار آلے سے ذبح کردیااورشناخت مٹانے کیلیے چہرے پرپٹرول چھڑک کرآگ لگادی،مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی۔ قائدآباد حسن پنہورگوٹھ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے28سالہ فضل ہلاک ہوگیا، مقتول حسن پنہور گوٹھ کا رہائشی اور ٹرانسپورٹ زون میں ٹھیکیدار تھا۔
جوڑیا بازارمیں فائرنگ سے30سالہ شبیر حسین،نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی کے قریب28سالہ محمدسعید،بنارس میٹروسینما کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے30سالہ کامران شدیدزخمی ہو گیا۔ڈاکس کے علاقے مائی کلاچی روڈ بحریہ کالج کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کار میں سوار خاتون اور مرد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچایا۔
ایس ایچ او سجاد منگی کا کہنا ہے کہ اسپتال میں مقتولین کی شناخت 55 سالہ جاوید اور ان کی ا ہلیہ 45 سالہ شیریں کے نام سے ہوئی جو کہ ڈیفنس کے علاقے فیز 4 کے رہائشی بتائے جاتے ہیں، خاتون اور مرد کے سینے اور سر پر گولیاں لگی تھیں جبکہ کار سے غیر ملکی کرنسی بھی برآمد ہوئی ہے جسے پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جبکہ ایس ایچ او ملنے والی غیر ملکی کرنسی کی مالیت بتانے سے ٹال مٹول سے کام لیتا رہا جس سے شبہ ہے کہ پولیس نے کچھ غیر ملکی کرنسی مبینہ طور پر غائب کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فوری طور پر قتل کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی اور پولیس نے جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خول اپنے قبضے میں لے لیے ہیں تاہم ابھی مقتولین کے اہلخانہ سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان کے آنے کے بعد ہی مزید تحقیقات آگے بڑھ سکے گی۔ الفلاح شمسی سوسائٹی کے قریب پلاٹ سے ملنے والی لاش کی شناخت 22 سالہ عاصم زبیر ولد محمد زبیر کے نام سے شناخت کرلی گئی جو پیر کی رات اپنی رہائش گاہ مکان نمبر 227/5 ملت ٹاؤن سے نکلا تھا کہ لاپتہ ہوگیا تھا۔ سفاک ملزمان نے شناخت مٹانے کے لیے مقتول چہرے اور جسم پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی۔
تفصیلات کے مطابق پاک کالونی جہان آبادمحمدی مسجد کے قریب ڈبوکی دکان کے باہر کھڑے 3بھائیوں پر 2 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 2 سگے بھائی25 سالہ کامران اور 28 سالہ عمران موقع پرجاں بحق ہوگئے جبکہ ان کاتیسرا بھائی عدنان شدید زخمی ہوگیا، شدید فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی لوگوں نے زمین پر لیٹ کر اپنی جان بچائی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولین کا کوئی کرمنل ریکارڈ نہیں تاہم ان کی برادری کے کچھ افراد کو گینگ وار کے انتہائی مطلوب عذیربلوچ گروپ کاحمایتی سمجھا جاتا ہے اورشبہ ہے کہ انھیں مخالف گروپ کے کارندوں نے نشانہ بنایا ہو تاہم حتمی طور پر نہیں کہاجا سکتاکہ واقعہ اسی سلسلے کی کڑی ہے ،دہرے قتل کی واردات پرعلاقے میں سخت کشیدگی پھیل گئی،امعلوم افراد نے علاقے کی دکانیں وکاروبار بند کرادیا۔
منگھوپیر پختون آباد خیبر ہوٹل کے قریب فائرنگ سے 50 سالہ شیر خان ہلاک ہوگیا،پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول پھلوں کا ٹھیلا لگاتاہے اور اس کے پاس آنے والے دوست عمرسے اتفاقیہ گولی چل گئی جوجان لیوا ثابت ہوئی ، پولیس نے ملزم عمر کوحراست میں لے لیاہے،ملزم نیا ناظم آباد کے قریب بطور سیکیورٹی گارڈ تعینات ہے۔ صفورا چوک کے قریب مجلس وحدت المسلمین کے رہنماعلامہ صادق رضاتقوی قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے تاہم فائرنگ کی زد میں آکر ان کا نجی گارڈ 30سالہ جمال عباس زخمی ہوگیا۔
ترجمان مجلس وحدت المسلمین نے واقعے کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ علامہ صادق تقوی مجلس میں شرکت کے بعداپنی رہائش گاہ نیو رضویہ سوسائٹی جارہے تھے کہ صفوراچوک موسمیات کے قریب ٹریفک جام ہونے کی وجہ سے ان کی گاڑی رک گئی جس پر ان کے دونوں محافظ گاڑی سے باہر آئے اوراسی دوران نامعلوم دہشت گردوں نے ان کی کارپرفائرنگ کر دی تاہم وہ معجزانہ طور پرمحفوظ رہے۔ اورنگی ٹاؤن سیکٹر16گلشن بہار اکبر شہیدچوک پر نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے60سالہ خدا بخش ہلاک ہوگیا، مقتول گلشن بہار اتحاد کالونی کا رہائشی تھا اور پلاٹوں کی خرید و فروخت کا کام کرتا تھا۔
پولیس واقعے کوزاتی دشمنی کا شاخسانہ قراردے رہی ہے۔ملیرشمسی سوسائٹی زمزم زمہ کٹ کے قریب خالی پلاٹ سے25سالہ شخص کی جھلسی ہوئی لاش ملی،مقتول کو ملزمان نے اغواکرکے بدترین تشددکانشانہ بنانے کے بعد تیز دھار آلے سے ذبح کردیااورشناخت مٹانے کیلیے چہرے پرپٹرول چھڑک کرآگ لگادی،مقتول کی شناخت نہیں ہوسکی۔ قائدآباد حسن پنہورگوٹھ میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے28سالہ فضل ہلاک ہوگیا، مقتول حسن پنہور گوٹھ کا رہائشی اور ٹرانسپورٹ زون میں ٹھیکیدار تھا۔
جوڑیا بازارمیں فائرنگ سے30سالہ شبیر حسین،نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی کے قریب28سالہ محمدسعید،بنارس میٹروسینما کے قریب نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے30سالہ کامران شدیدزخمی ہو گیا۔ڈاکس کے علاقے مائی کلاچی روڈ بحریہ کالج کے قریب موٹر سائیکل سوار ملزمان نے کار پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کار میں سوار خاتون اور مرد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے، واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کے لیے سول اسپتال پہنچایا۔
ایس ایچ او سجاد منگی کا کہنا ہے کہ اسپتال میں مقتولین کی شناخت 55 سالہ جاوید اور ان کی ا ہلیہ 45 سالہ شیریں کے نام سے ہوئی جو کہ ڈیفنس کے علاقے فیز 4 کے رہائشی بتائے جاتے ہیں، خاتون اور مرد کے سینے اور سر پر گولیاں لگی تھیں جبکہ کار سے غیر ملکی کرنسی بھی برآمد ہوئی ہے جسے پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے جبکہ ایس ایچ او ملنے والی غیر ملکی کرنسی کی مالیت بتانے سے ٹال مٹول سے کام لیتا رہا جس سے شبہ ہے کہ پولیس نے کچھ غیر ملکی کرنسی مبینہ طور پر غائب کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فوری طور پر قتل کی وجہ معلوم نہیں ہو سکی اور پولیس نے جائے وقوعہ سے ملنے والے گولیوں کے خول اپنے قبضے میں لے لیے ہیں تاہم ابھی مقتولین کے اہلخانہ سے رابطہ کیا جا رہا ہے اور ان کے آنے کے بعد ہی مزید تحقیقات آگے بڑھ سکے گی۔ الفلاح شمسی سوسائٹی کے قریب پلاٹ سے ملنے والی لاش کی شناخت 22 سالہ عاصم زبیر ولد محمد زبیر کے نام سے شناخت کرلی گئی جو پیر کی رات اپنی رہائش گاہ مکان نمبر 227/5 ملت ٹاؤن سے نکلا تھا کہ لاپتہ ہوگیا تھا۔ سفاک ملزمان نے شناخت مٹانے کے لیے مقتول چہرے اور جسم پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی تھی۔
روزنامہ ایکسپریس سے
إرسال تعليق