عصمت دری کی شکار 10 سالہ حاملہ لڑکی کا اسقاط حمل سے انکار: ملک قوانین بھی سخت
مبینہ طور پر اپنے سوتیلے باپ کی طرف سے عصمت دری کے بعد حاملہ ہونے والی 10 سالہ لڑکی اسقاط حمل سے انکار کردیا ہے ۔ پیراگوئے میں اسقاط حمل کا سخت ترین قانون لاگو ہے ۔ لڑکی کے اس عمل نے ملک میں ایک نئی قومی بحث کو جنم دیا ہے۔ پیراگوئے کے وزیر صحت نے حال ہی حاملہ ہونے والی لڑکی کی ماں کی جانب لڑکی کے حمل کو گرانے کی درخواست مسترد کردی تھی اور سخت قانون کے تحت انہیں منع کیا تھا۔ لیکن انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے اس وجہ سے لڑکی کی صحت خطرے ہوسکتا ہے اور فیصلے کو "تشدد کے مترادف " کہا ہے۔
لڑکی کا نام ظاہر نہیں گیا ہے ،اور یہ لڑکی پانچ ماہ کی حاملہ ہے۔ پیراگوئے میں اسقاط حمل صرف اس وقت اجازت ہے جب ماں کی زندگی خطرے میں ہو۔ دیگر تمام معاملات میں اسقاط حمل ایک جرم ہے۔ لڑکی کی ماں کو لڑکی کی دیکھ بھال سے عفلت برتنے پر قید کر دیا گیا ہے۔
وزیر صحت انتونیو بیریس نے میڈیا کو بتا یا کہ ڈاکٹرزاور ایک ماہر نفسیات لڑکی کی دیکھ بھال فراہم کر رہے ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لڑکی کے حمل کے بارے حکام کو جس وقت پتا چلا اس وقت لڑکی کے حمل کو 20 ہفتے ہوچکے تھے۔ لڑکی کی ماں نے اسے پیٹ میں درد کی شکایت پر ہسپتال لے کر آئی تھی۔لڑکی کی صحت کو کوئی خطرہ نہیں کہ جس کو جواز بناکر ہم لڑکی کو اسقاط حمل کی اجازت دے سکیں۔
إرسال تعليق