Court issued #Meera arrest warrant, over marrying on marriage >>>

سول کورٹ نے  اداکارہ  میرا کی وارنٹ گرفتاری جاری کردی
لاہور (اردووائس آف پاکستان 12جون 2015)  میرا کے خود 'خود ساختہ' شوہر عتیق الرحمن کی جانب سے دائر ایک درخواست پر لاہور کی سول کورٹ کے جج نے پاکستانی فلم اداکارہ میراکی گرفتاری کا وارنت جاری کردیا ہے ۔  جج  نے ڈیفنس اے پولیس کو حکم دیا ہے کہ سماعت کی اگلی تاریخ پر عدالت میرا کو عدالت کے سامنے پیش کرے۔  میرکے شوہر عتیق الرحمن کا کہنا ہے کہ اس نے میرا کے ساتھ سال 2007 میں فیصل آباد میں نکاح کیا تھا اور دونوں نے کچھ وجوہات کی بناء پر شادی کو خفیہ رکھاہوا تھا۔ لیکن اگست 2009 نے میں ان کی شادی کی خبر میڈیا میں آگئی جسے میرا نے مسترد کردیا تھا لیکن عتیق  نے شادی کی شہادتیں جیسا کہ تصاویر اور نکاح کا نامہ دکھا دیا تھا۔ میرا کے حقیقی ماموں ، ماموں پرویز مولانا جنہوں نے ان کی نکاح پڑھائی تھی نے بھی اس بات کی تصدیق کی تھی۔ 

اپنے درخواست میں میرا کے شوہر نے دعویٰ کیا ہے کہ میرانے نہ صرف اسلامی اصولوں کی دھجیاں اڑائی بلکہ اخلاقی حدوں کو بھی پار کرتے ہوئے قانونی طور پر طلاق  لئے بغیر دوسرے آدمی سے شادی کر لی ہے ، جس سے اس نے زنا کا ارتکاب کیا ہے۔ یہ اسلام اور پاکستان کے قانون کے خلاف ہے۔عتیق نے قانون کی متعلقہ شق کے تحت اس کے خلاف ایف آئی آر رجسٹر کرنے کے لئے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ 

اس سے پہلے عقتق نے 2011 میں عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ میرا  طبی طور پر یہ ثابت کرے کہ وہ ایک کنواری لڑکی ہے ، جسے عدالت نے خارج کردیا تھا۔  عقیق نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ جس گھرمیں میرا رہ رہی ہے وہ گھر بھی اس کی ملکیت ہے۔  دریں اثنا، عتیق کے وکیل نے ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام ’کون بنے گا میرا کو شوہر ‘ پر چینل کے خلاف قانی نوٹس بھیجا ہے۔اس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جب میرا اور عقیق کی شادی کا معاملہ عدالت میں ہے یہ پروگرام غیر قانونی تھا۔


Post a Comment

أحدث أقدم