اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکا میں ہم جنس شادیوں کو قانونی قرار دئیے جانے پر جہاں ہم جنس پرستی کے شوقین افراد میں خوشی کی لہر دوڑ گئی وہیں اس فعل کو ناجائز سمجھنے والوں نے اس نئے قانون پر ناپسندیدگی اور برہمی کا اظہار بھی کیا۔ انٹرنیٹ پر تو گویا ہم جنس پرستی کے حمایتیوں اور مخالفین میں باقاعدہ لڑائی شروع ہوگئی ہے اور ایک ایسی ہی لڑائی بلکہ جنگ کا آغاز ہمارے ہاں بھی دو شخصیات کے بیانات کے بعد چھڑ چکی ہے۔ ہم کسی کے حق یا خلاف بات نہیں کررہے لیکن قارئین کی معلومات کے لئے اس جنگ کے بارے میں بتا رہے ہیں۔مشہور اداکار حمزہ علی عباسی نے ایک فیس بک پوسٹ میں کچھ یوں اظہار کیا،
”امریکا میں ہم جنس شادیوں کے قانون پر جشن؟ میں بہت معذرت خواہ ہوں لیکن مجھے ایک ایسے پرجشن سے مایوسی ہوئی جو کہ جانوروں میں بھی taboo ہے۔ اگر آپ ہم جنس پرست ہیں تو میں آپ سے نفرت نہیں کروں گا۔ لیکن یقیناً میں اس پر جشن نہیں مناﺅں گا۔ ”عالمی محبت“ کی آڑ میں ہم جنس پرستی کی توجیحات دینا بند کردیں۔ اور پلیز ہماری دنیا اور ہمارے اپنے ملک میں ابنارمل اور غیر فطری کو نارمل اور فطری بنانے کی کوشش کرنے سے بڑے مسائل موجود ہیں۔“
حمزہ علی عباسی کا بیان سامنے آتے ہی ان کے مخالف رائے رکھنے والے بھی میدان میں آگئے جن میں سے نمایاں ترین اہمیت پاکستان تحریک انصاف کی نمائندہ شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان حاضر مزاری کی صاحبزادی کی رائے نے اختیار کرلی۔ انہوں نے ٹویٹر پر یکے بعد دیگرے ٹویٹس میں اپنی رائے کچھ یوں ظاہر کی۔
٭ سپریم کورٹ کے شادی مساوات کے حق میں فیصلے پر جشن کی تصاویر۔ بہت اچھا، امریکا!
٭ کسی سے محبت کرنے والے کو کسی سے شادی کا حق ملنے سے آپ کی زندگی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اپنی نفرت کو اپنے تک رکھیں۔
٭ شدت پسند شادی مساوات سے اظہار نفرت کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں ”آپ پیدا ہوئے کیوںکہ آپ کے والدین straight تھے“ دماغ گھوم جاتا ہے اس طرح کے لوگ اکیسویں صدی میں کیسے موجود ہیں۔
٭ کوئی بھی مذہب آپ کو اپنی ذاتی ترجیحات کی بناءپر کسی مخصوص طبقے کے خلاف امتیاز یا زہر پھیلانے کی اجازت نہیں دیتا۔
٭ میں نے ابھی حمزہ علی عباسی کو نفرت انگیز باتیں کرنے پر رپورٹ کیا ہے۔ پلیز آپ بھی ایسا کریں۔ اگر آپ نے اس کی لکھی غلاظت نہیں پڑھی تو۔
ایمان مزاری کے ہم جنس پرستی کے حق میں بیانات پر پاکستانی انٹرنیٹ صارفین کی بڑی تعداد افسوس اور حیرت کا اظہار کررہی ہے اور فیس بک و ٹویٹر انتظامیہ کو ایمان مزاری پر پابندی عائد کرنے کے لئے بڑی تعداد میں درخواستیں بھیجی جارہی ہیں۔
شیریں مزاری کی بیٹی نے یہ بھی کہا کہ کوئی مذہب ہم جنس پرستوں کے خلاف زہر اگلنے کی تعلیم نہیں دیتا۔لیکن شاید انہیں یہ علم نہیں کہ قرآن واحادیث میں اس بارے میں واضح احکامات موجود ہیں اور اس کی سختی سے ممانعت بھی کی گئی ہے۔
معاملہ یہاں ختم نہ ہوا بلکہ شیریں مزاری بھی اپنی بیٹی کی دفاع میں آگے آگئیں اور انہوں نے بھی یہ ٹویٹ کی کہ میں نے حمزہ علی کا اکاؤنٹ رپورٹ کیا ہےکہ اسے بلاک کردیا جائے۔
خبر بحوالہ ڈیلی پاکستان
إرسال تعليق