’کافی سے جسمانی نظام اوقات تقریباً 40 منٹ سست ہو جاتی ہے‘
(بی بی سی اردو) سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شام کے اوقات میں کافی پینے کے بعد نیند نہ آنے کی بہت سی وجوہات ہیں۔
طبی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق کافی میں موجود کیفین صرف خون میں تیزی کا سبب نہیں بنتی بلکہ یہ جسم کے نظام اوقات یا گھڑی کو بھی سست کر دیتی ہے۔
ڈبل ایکسپریسو کافی کا ایک کپ سونے سے تین گھنٹے پہلے پینے سے شب خوابی کے ہارمونز کا اخراج سست روی کا شکار ہو جاتا ہے اور نیند نہیں آتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمارے افعال نیند اور جسمانی گھڑی پر گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
تحقیق میں شامل ایک سائنسدان ڈاکٹر جان نیل کا کہنا ہے کہ ’اگر آپ تھکے ہوئے ہیں اور رات میں جاگنے کے لیے کافی پینا چاہتے ہیں تو پھر یہ ایک برا خیال ہے کیونکہ آپ مشکل ہی سے سو سکیں گے اور آپ پوری نیند نہیں کر پائیں گے۔‘
اس تحقیق میں خلیوں کی لیب میں نشوونما کی گئی اور دیکھا گیا کہ کیفین لینے کے بعد اُن کی صیلاحیت میں کیسے تبدیلی آئی۔ کیفین والے خلیوں میں کیمیائی گھڑی کا اوقات تبدیل ہو گئے۔
تحقیق کے لیے پانچ افراد کو 50 روز کے لیے نیند کی لیبارٹری میں قدرے مدھم روشنی میں رکھا گیا۔
کئی ماہ کے تجربات کے بعد سائنسدان اس نتیجے پر پہنچے کہ شام میں کیفین لینے سے جسمانی نظام اوقات یا گھڑی تقریباً 40 منٹ تک سست ہو جاتی ہے۔
ڈاکٹر نیل کا کہنا ہے کہ یہ نتائج بہت ٹھوس نہیں ہیں لیکن وہ بذاتِ خود شام پانچ بجے کے بعد کافی نہیں پیتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ تحقیق کے نتائج کم خوابی کے ایسے مریضوں کے علاج میں معاون ثابت ہوں گے جو صبح جلدی اُٹھانے کے بعد بھی رات میں سو نہیں پاتے۔
ڈاکٹر جان نیل کے مطابق ’یہ تحقیق جیٹ لیگ میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے اگر آپ مشرق سے مغرب کا سفر کر رہے ہیں اور دن کے صحیح اوقات میں کیفین کا استعمال کرتے ہیں تو اس سے جیٹ لیگ کو کنٹرول کرنے میں مدد ملے گی۔‘
إرسال تعليق