کشمیرمیں لڑنے والے مجاہدین ہیں، دہشت گرد نہیں : پرویز مشرف
اسلام آباد(ٹائمزآف چترال مانیٹرنگ10 دسمبر2015) کشمیر میں طالبان کی موجودگی کے امکانات کو رد کرتے ہوئے پاکستان کے سابق آرمی چیف اور صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ کشمیر میں لڑنے والے لوگ کشمیری مجاہدین ہیں دہشت گرد نہیں۔
بی بی سی اردو کو انٹرویو ویتے ہوئے مرد آہن (پرویز مشرف ) نے کہا: "ہم انہیں مجاہدین کہتے ہیں ان کو کشمیر اور پاکستان دونوں جگہ سے حمایت حاصل ہے ۔ کشمیر میں بھارتی مظالم کو دیکھتے ہوئے لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی تنظیمیں بھی کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے لئے اپنی جان دینے کے مقصد کے ساتھ آگے آئے ہیں۔ انہیں طالبان یا دہشت گردوں نہیں بلایا جاتا ۔ وہ ہمارے مجاہدین اور آزادی کے جنگجو ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں کشمیر کے مسئلے کے حل کی طرف بڑھ رہا تھا یہ بہترین موقع تھا جب دونوں ریاستوں کے سربراہان ایک ہی نقطہ نظر پر آگئے تھے۔ مشرف نے کہا میں اور بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واتپائی نے اتفاق کیا تھا کہ کشمیر میں مظالم اب ختم جوجانے چاہئں۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مودی بات کو گھمانا چاہتے ہیں اور پاکستان کو محکوم بنانا چاہتے ہیں۔ انہیں اپنا نقطہ نظر تبدیل کرنا چاہئے ورنہ چیزیں آگے نہیں بڑھیں گی ۔
مشرف نے (این اے پی ) قومی ایکشن پلان کو ملک میں لاگو کرنے کے لئے فوج سے تعاون نہ کرنے پر حکومت اور بیوروکریسی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ لال مسجد آپریشن کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا وہ دہشت گرد تھے اور دہشت پھیلارہے تھے جو کیا گیا وہ صحیح تھا۔
خبر کا اصل سورس
إرسال تعليق