ہر شام کہتے ہو کل شام ملیں گے
آتی نہیں وہ شام جس شام ملیں گے
اچھا نہیں لگتا مجھے شاموں کا بدلنا
کل شام بھی کہتے تھے کہ کل شام ملیں گے
اتی ہے جو ملنے کی گھڑی کرتے ہو بہانے
ڈرتے ہو, ڈراتے ہو , الزام ملیں گے
یہ راہ محبت ہے یہاں چلنا نہیں آسان
اس راہ پے تم جس سے ملو بدنام ملیں گے
دل لے کے وہ ہمارا آرام سے بولے
بس خواب کی صورت تمیں دام ملیں گے
امید ہے وو دن بھی کبھی آئیں گے سن لو
ہم تم سے ملیں گے تو سر عام ملیں گے !!!
إرسال تعليق