محبت کی دنیا میں مشہور کردوں
مرے سادہ دل تجھ کو مغرور کردوں
ترے دل کو خود ملنے کی آرزو ہو
تجھے اس قدر غم سے رنجور کر دوں
مجھے زندگی دور رکھتی ہے تم سے
جو تو پاس ہو تو اسے دور کر دوں
محبت کے اقرار سے شرم کب تک
کبھی سامنا ہو تو مجبور کر دوں
یہ بے رنگیاں کب تک، اے حسن رنگیں
ادھر آ ، تجھے عشق میں چور کر دوں
تو گر سامنے ہو تو میں بے خودی میں
ستاروں کو سجدے پہ مجبور کر دوں
إرسال تعليق