Urdu Shairi - Teri dunya main ya Rab zeest ke saman jaltay hain

تیری دنیا میں یا رب زیست کے سامان جلتے ہیں
فریب زندگی کی آگ میں انسان جلتے ہیں

دلوں میں عظمت توحید کے دیپک فسردہ ہیں
جبینوں پر ریا و کبر کے فرمان جلتے ہیں

ہوس کی باریابی ہے خرد مندوں کی محفل میں
رو پہلی چلمنوں کی اوٹ میں ایمان جلتے ہیں

حوادث رقص فرما ہیں قیامت مسکراتی ہے
سنا ہے نا خدا کے نام شے طوفان جلتے ہیں

شگوفے جهولتے ہیں اس چمن میں بهوک کے جهولے
بہاروں میں نشیمن تو بہر عنوان جلتے ہیں

کہیں پازیب کی چهن چهن میں مجبوری تڑپتی ہے
ریا دم توڑ دیتی ہے، سنہرے دان جلتے ہیں

مناو جشن مے نوشی، بکهیرو زلف مے خانہ
عبادت سے تو ساغر دہر کے شیطان جلتے ہیں..




Post a Comment

أحدث أقدم