دھوم مچا دو چاروں طرف یہ کر کے تم اعلان
آج آئے دنیا میں ہیں نبیوں کے سلطان
بارہ ربیع الاول کے دن آقا آئے دنیا میں
ان کی آمد پر رحمت کے بادل چھائے دنیا میں
جشن مناﺅ تم آقا کا خوش ہو گا رحمان
کعبے نے ہے سلامی دی سب نبیوں کے سردار کو
امت کو جو جان سے پیارا اس امت کے غمخوار کو
جشن منا کے کر لو سب تم بخشش کا سامان
آمد کے دن سب دنیا پر ابر کرم کا چھایا تھا
دائی حلیمہ نے آکر آقا کو سینے لگایا تھا
دائی حلیمہ تیرے مقدر پر ہم سب قربان
آمد کی ہے دھوم مچا کے گیت نبی کے گاﺅ بھی
جھنڈے اور جھنڈیاں لگا کر اپنے گھر کو سجاﺅ بھی
آقا کا ہے مدح خوان یارو خود رحمان
آقا کی آمد پر سارے ابر کرم کے چھائے
ثاقب تیری حیثیت کیا ہے جو گیت نبی کے گائے
آقا کا تو مدح خوان ہے رب کا سارا قرآن
إرسال تعليق