اچھی ہوں یا بری ہوں مجھے کچھ نہیں پتا

اچھی ہوں یا بری ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
نظروں میں تیرے کیا ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
کیا تجھ میں ڈھونڈھتی ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
میں تیری ہوگئ ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
آگاہ ہوں میں منزل مقصود سے مگر
کس سمت جا رہی ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
آواز دے رہا ہے مجھے کون بار بار
کس کے لیے رکی ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
اتنا مجھے پتا ہے تمہیں ہوں عزیز میں
لیکن تمہاری کیا ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے جو کون ہے
کس غم میں گھل رہی ہوں مجھے کچھ نہیں پتا
میں خوب جانتی ہوں یہ منزل نہیں مری
آ کر کہاں رکی ہوں مجھے کچھ نہیں پتا

Post a Comment

أحدث أقدم